تل ابیب: سات اکتوبر کے بعد سے بین الاقوامی سطح پر بعض مصنوعات اور کھانے پینے کی اشیاء کے بائیکاٹ کی مہم میں بہت ساری کمپنیوں کے کاروبار متاثر ہوئے اور کئی کے حصص کی قیمتیں گر گئیں۔ جمعہ کے روز اسی ماحول میں مشروبات کی بین الاقوامی کمپنی ‘نیسلے’ کو ایک دھچکے کا سامنا کرنا پڑا ہے جب اس کے حصص میں کمی کا رجحان سامنے آیا ہے۔کمپنی کی طرف سے اس کی وجہ یہ بیان کی گئی ہے کہ اس کے چیف ایگزیکٹو مارک شنڈر اچانک کمپنی چھوڑ کر چلے گئے۔ جس کے بعد کمپنی کے مطابق اس کے بزنس پر برا اثر آیا ہے۔