شیواجی کا مجسمہ گرنے کے بعد مودی کی معافی پر کانگریس قائد کا طنز
سانگلی: مہاراشٹر اکے سانگلی کے کڑے گاؤں پہنچے کانگریس قائد راہول گاندھی نے پارٹی کارکنوں سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ کانگریس پارٹی کے ببر شیر کارکنوں نے تمام بی جے پی والوں کو خوفزدہ کر رکھا ہے اور پتنگ راؤ کدم نے ترقی کا کام کیا ہے۔ کانگریس کے ساتھ وہ پورے دل سے کھڑے رہے۔ جب اندرا گاندھی الیکشن ہار گئیں تو انہوں نے رات 2 بجے میٹنگ بلائی تھی۔بی جے پی اور آر ایس ایس کو نشانہ بناتے ہوئے راہول گاندھی نے کہا کہ بی جے پی۔آر ایس ایس کے لوگ کہتے تھے کہ ہم ذات پات کی مردم شماری کے خلاف ہیں۔ ہم نے دباؤ ڈالا اور کچھ دن پہلے آر ایس ایس نے کہا کہ ہاں ذات پات کی مردم شماری ضروری ہے۔ اگر آپ آج کہہ رہے ہیں، ضروری ہے، پھر آپ پچھلے 6 ماہ میں کیا کہہ رہے تھے؟انہوں نے مزید کہا کہ کچھ بھی ہو جائے کانگریس اور ہمارا اتحاد ذات پات کی مردم شماری کرائے گا کیونکہ ہم جاننا چاہتے ہیں کہ اس ملک کی دولت سے کون فائدہ اٹھا رہا ہے اور کون نہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ آج یہ لڑائی کانگریس اور بی جے پی کے درمیان ہے۔ اس سے پہلے یہ جنگ پھولے اور شیواجی نے لڑی تھی ۔راہول گاندھی نے کہا کہ آج ہم نے کدم جی کے مجسمے کا افتتاح کیا۔ انہوں نے آپ سے کبھی معافی نہیں مانگی کیونکہ کوئی ضرورت نہیں تھی۔ معافی صرف وہ مانگتا ہے جو غلط کام کرتا ہے۔ان کا مزید کہنا تھا کہ کچھ دن پہلے شیواجی مہاراج کا مجسمہ بنایا گیا تھا۔ میں نے اخبار میں پڑھا کہ وزیر اعظم نے کہا کہ میں شیواجی مہاراج سے معافی مانگتا ہوں۔ شاید وزیر اعظم اس کیلئے معافی مانگ رہے ہیں کیونکہ جس شخص کو انہوں نے ٹھیکہ دیا اس نے بدعنوانی کی اور مہاراشٹرا کے لوگوں سے چوری کی۔ راہول گاندھی نے کہا کہ میں آپ کو ضمانت دیتا ہوں کہ کدم جی کا جو مجسمہ بنایا گیا ہے وہ یہاں نظر آئے گا چاہے آپ ساٹھ ستر سال بعد یہاں آئیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ وزیر اعظم کو شیواجی مہاراج سے معافی نہیں مانگنی چاہئے بلکہ مہاراشٹرا کے ہر فرد سے معافی مانگنی چاہئے اور انہیں یہ بھی بتانا چاہئے کہ وہ صرف دو لوگوں کی حکومت کیوں چلاتے ہیں۔ ہم جدھر دیکھیں، اڈانی اور امبانی جی کو سب سے بڑے ٹھیکے ملتے ہیں۔