مغربی بنگال میں آٹھ مرحلوں میں اسمبلی انتخابات کا امکان

,

   

ٹاملناڈو اور کیرالا میں ایک ہی مرحلہ متوقع، 15 فروری کے بعد انتخابی شیڈول کی ممکنہ اجرائی

نئی دہلی : الیکشن کمیشن آف انڈیا کی جانب سے ملک کی پانچ ریاستوں کے اسمبلی انتخابات کے لئے تیاریاں زور وشور سے جاری ہیںاوراس کیلئے منصوبہ تیار کیا جا رہا ہے۔ موصولہ اطلاعات کے مطابق 5میں سے 3 ریاستوں میں ایک اور 2 دیگر ریاستوں میں2 تا 3 اور 6 تا 8 مرحلوں میں انتخابات کروائے جا سکتے ہیں ۔ کمیشن ٹاملناڈو ، کیرالا اور پڈوچیری میں ایک مرحلے میں انتخاب کرانے کی تیاری کر رہا ہے۔ وہیں آسام میں دو تا تین مراحل ہوسکتے ہیں۔ اس کے برخلاف مغربی بنگال میں 2 متبادل امکانات پر غور کیا جارہا ہے۔ ذرائع کے مطابق مغربی بنگال میں 7 یا 8مراحل یا 5 تا 6 مرحلوں میں الیکشن ہو سکتے ہیںجو ملک میں اپنی نوعیت کا منفرد موقع رہے گا۔ امکان ظاہر کیا جارہا ہیکہ ریاست میں 6 یا 7 مرحلے میں الیکشن کرائے جاسکتے ہیں۔ 5ریاستوں میں اسمبلی انتخابات کی تواریخ اور مرحلوں پر الیکشن کمیشن 15 فروری کے بعد قطعی فیصلہ کرے گا۔ان 5ریاستوں میں جون کے پہلے ہفتے تک انتخابات ہونے ہیں ۔ ٹاملناڈو میں 24 مئی، مغربی بنگال میں 30 مئی، آسام میں 31 مئی، پڈوچیری میں 8 جون اور کیرالا میں یکم جون کو حکومت کی میعاد ختم ہو رہی ہے۔ ٹاملناڈو میں پلانی سوامی کی اے آئی اے ڈی ایم کے کی حکومت ہے۔ مغربی بنگال میں چیف منسٹر ممتا بنرجی کی قیادت والی حکومت ہے۔ کیرالا میں پنارائی وجین کی قیادت میں لیفٹ ڈیموکریٹک فرنٹ کی حکومت ہے۔ آسام میں سرب نند سونوال کی قیادت میں بی جے پی کی حکومت ہے اور پڈوچیری میں نارائنا سوامی کی قیادت میں کانگریس کی حکومت ہے۔ ٹاملناڈو میں 234، مغربی بنگال میں 294، آسام میں 126، پڈوچیری میں 30 اور کیرالا میں 140 اسمبلی سیٹوں پر الیکشن ہوں گے۔ الیکشن کی تواریخ کے اعلان سے قبل ہی تقریباً تمام سیاسی جماعتوں نے ان ریاستوں میں جیت کیلئے اپنی حکمت عملی تیار کرنا شروع کردی ہے۔بی جے پی کے اعلی قائدین خاص طور پر مغربی بنگال کا دورہ کررہے ہیں تاکہ ریاست میں بی جے پی کے موقف کو بہتر بنایا جا سکے جہاں اس کامقابلہ برسراقتدار ترنمول کانگریس سے ہے ۔چند دن قبل مرکزی وزیر داخلہ امیت شاہ نے ریاست کا دورہ کرکے عوام کو راغب کرنے کی بھرپور کوشش کی اور ریاست میں این آر سی نافذ کرنے کا اعلان تک کیا تھا ۔ بی جے پی کے قومی صدر جے پی نڈا مغربی بنگال کے دورہ پر ہیں جہاں انہوں ریاستی حکومت پر عوام کی فلاح و بہبود کیلئے کچھ نہ کرنے کا الزام لگایا اور عوام سے کہا کہ وہ ایسی حکومت کو برطرف کردیں۔ حالیہ دنوں میں بی جے پی نے جوڑ توڑ کی سیاست کا بھی فائدہ اٹھایا اور ترنمول کانگریس کے بعض قائدین پارٹی چھوڑ کر بی جے پی میں شامل ہوگئے ۔ ان حالات میں ریاست میں الیکشن کا شیڈول جاری ہونے سے قبل ہی سیاسی جماعتیں سرگرم ہوگئی ہیںاور امکان ہیکہ بی جے پی اور ترنمول کانگریس میں اس مرتبہ سخت مقابلہ ہوگا ۔چیف منسٹر ممتا بنرجی بھی عوامی جلسوں کے ذریعہ پارٹی کو مستحکم کرنے کی بھر پور کوشش کررہی ہیں ۔