مغربی بنگال میں ٹی ایم سی سے زیادہ بی جے پی بڑی دشمن

   

بایاں بازو اور کانگریس کو بڑے خطرے سے نمٹنے کیلئے تیار رہنا ہوگا : سی پی آئی ایم ایل

کولکتہ : مغربی بنگال میں ترنمول کانگریس سے زیادہ بی جے پی سیاسی دشمن نمبر ایک ہے۔ سی پی آئی ایم ایل لبریشن جنرل سیکریٹری دیپانکر بھٹا چاریہ نے کہا کہ بی جے پی کو سیاسی طور پر دشمن تسلیم کیا جانا چاہئے۔ یہ پارٹی ٹی ایم سی سے زیادہ خطرناک ہے۔ ٹی ایم سی اور زعفرانی پارٹی کو یکساں حاشیہ پر نہیں رکھا جاسکتا۔ بایاں بازو اور کانگریس کو چاہئے کہ وہ مغربی بنگال میں سب سے پہلے بڑے خطرے سے نمٹے۔ اس بات کی نشاندہی کرتے ہوئے کہ سی پی آئی ایم کے اندر مخالف بی جے پی کا جذبہ کم ہے۔ مغربی بنگال میں انتشار پسند طاقتوں سے نمٹنے کیلئے محنت کرنے کی ضرورت ہے۔ تاہم بھٹا چاریہ نے کہا کہ ریاست میں دو پارٹیوں کے درمیان اتحاد میں کانگریس کو ڈرائیور کی سیٹ پر بیٹھنے کی اجازت نہیں دی جانی چاہئے۔ انہوں نے دعویٰ کیا کہ زعفرانی پارٹی کا ابھرنا ملک میں سب سے بڑا چیلنج ہے۔ تمام جمہوری اور سکیولر طاقتیں مل کر بی جے پی کو اصل سیاسی دشمن سمجھیں۔ آئندہ سال اپریل ۔ مئی میں منعقد ہونے والے اسمبلی انتخابات بہار کی طرح نہیں ہونا چاہئے۔ بہار میں وہی حکومت ہے جو مرکز میں ہے۔ مغربی بنگال میں ایسا نہیں ہے۔ یہاں ٹی ایم سی کا اچھا مظاہرہ نہیں ہے۔ اس کی بھی مخالفت کی جانی چاہئے۔ کانگریس اور بایاں بازو مل کر ہی دشمن طاقتوں کو ناکام بناسکتے ہیں۔