ووٹر سلپ کے باوجود ووٹروں کو روکا گیا۔ مسلم خواتین کو برقعہ نکالنے پر مجبور کیا گیا
لکھنؤ: سماج وادی پارٹی(ایس پی) صدر اکھلیش یادو نے چہارشنبہ کو کہا کہ ایودھیا کی ملکی پور اسمبلی ضمنی الیکشن میں بی جے پی حکومت کے اشارے پر جمہوریت اور غیر جانبدارانہ الیکشن عمل کی دھجیاں اڑائی گئیں۔ بی جے پی اور انتظامیہ نے کئی جگہوں پر فرضی ووٹنگ کی اور جم کر گھپلے بازی کی۔ یادو نے کہا کہ پولیس انتظامیہ کا رویہ غیر جمہوری رہا۔درجنوں بوتھوں پر سماج وادی پارٹی کے بوتھ ایجنڈوں کو ڈرایا دھمکایا گیا۔بی جے پی نے ملکی پور میں بے ایمانی کیلئے ہر طرح کے ہتھکنڈے اپنائے ۔ بی جے پی کے غنڈوں نے ملکی پور ضمنی الیکشن کو متاثر کرنے کیلئے لاقانونیت کی۔ پولیس۔ انتظامیہ کا انہیں کھلا تحفظ حاصل رہا۔ پولیس۔ انتظامیہ نے بی جے پی کے غنڈوں کو کھلی چھوٹ دے کر انتخابی ضابطہ اخلاق کی سخت خلاف ورزی کی۔ انہوں نے کہا کہ ملکی پور ضمنی الیکشن میں کئی بوتھوں پر انتظامیہ اور بی ایل او نے فرضی ووٹنگ کرائی۔ بی جے پی اقتدار کے تحفظ یافتہ لوگوں نے باہر سے غنڈوں کو بلا کر فرضی ووٹنگ کروای، بوتھ نمبر 158پر ایس ڈی ایم کے ذریعہ خود بوتھ کیپچرنگ کی شکایت الیکشن کمیشن سے کی گئی۔ کمیشن سے معاملے کو نوٹس میں لیکر ایسے افسران کے خلاف سخت کاروائی کا مطالبہ کیا۔ الیکشن کمیشن نے شام 5 بجے تک 62.25 فیصد پولنگ کی اطلاع دی ہے۔ یادو نے کہا کہ پولیس ۔انتظامیہ نے ووٹروں کے درمیان ڈر کا ماحول بنا کر ووٹنگ کو متاثر کیا گیا۔ بی جے پی کے حامیوں نے خود قبول کیا ہے کہ انہوں نے فرضی ووٹنگ کی ہے ۔ تنہا ایک شخص نے چھ ووٹ ڈال دئیے ۔ فرضی ووٹنگ کرتے ہوئے کچھ لوگوں کو ایس پی امیدوار اجیت پرساد نے خود پکڑا ہے ۔ ایس پی صدر نے کہا کہ ملکی پور ضمنی الیکشن میں رائے پٹی امانی گنج میں فرضی ووٹ ڈالنے کی بات اپنے منھ سے کہنے والے نے صاف کردیا کہ بی جے پی حکومت میں افسران کس طرح سے گھپلے بازی میں ملوث ہیں۔ الیکشن کمیشن کو اور کیا ثبوت چاہئے ۔ یادو نے کہا کہ سماج وادی پارٹی نے سوشل میڈیا کے ذریعہ الیکشن کمیشن سے شکایت کی کہ کچھ بوتھوں پر سیکٹر مجسٹریٹ اشونی کمار اور چوکی انچارج کھنڈاسا انوراگ پاٹھک و پریزائڈنگ افسر نے مل کر ووٹنگ کو متاثر کیا۔ ملکی پور اسمبلی ضمنی الیکشن میں کئی پولنگ سنٹروں پر ایس پی ایجنٹوں کو یا تو باہر کردیا گیا یا ایجنٹ ہی نہیں بنایا گیا۔ زیادہ تر بوتھوں پر ای وی ایم خراب ہونے کی شکایات ملیں۔ ای وی ایم تو کئی جگہ خراب رہیں لیکن کٹیا امانی گنج کی 2گھنٹے سے زیادہ مشین خراب رہی اور ووٹنگ رکی رہی۔ پرچی کے باوجود کئی مقامات پر ووٹروں کو ووٹ نہیں ڈالنے دیا گیا۔ مسلم خواتین کو برقع ہٹا کر ان کی شناخت کرنے کے بہانے انہیں خائف اور رسوا کیا گیا۔