کئی ریاستوں میں اپوزیشن کی بھی یہی شکایت ۔ لوک سبھا میں قائد اپوزیشن راہول گاندھی کا مطالبہ
نئی دہلی : لوک سبھا میں حزب اختلاف کے قائد راہول گاندھی نے آج ایوان میں ووٹر لسٹ کا مسئلہ اٹھایا اور کہا کہ ملک بھر میں اپوزیشن پارٹیاں اس پر سوال اٹھا رہی ہیں جسے نظر انداز نہیں کیا جانا چاہیے۔ راہول گاندھی نے لوک سبھا میں اپنی بات رکھتے ہوئے کہا کہ پورے ملک میں ووٹر لسٹ پر سوال اٹھ رہے ہیں اور ایوان میں اس تعلق سے بحث ہوناضروری ہے۔آج ایوان زیریں میں کچھ دیگر اراکین پارلیمنٹ نے بھی ووٹر لسٹ کا مسئلہ اٹھایا تھا، لیکن لوک سبھا اسپیکر اوم برلا نے طنزیہ انداز میں کہہ دیا کہ کیا ووٹر لسٹ حکومت بناتی ہے۔ اگر حکومت نہیں بناتی تو پھر یہاں بحث کرنے کی کیا ضرورت ہے؟ اس پر راہول گاندھی نے اٹھ کر جواب دیا کہ ہم آپ کی اس دلیل کو مانتے ہیں کہ حکومت ووٹر لسٹ نہیں بناتی لیکن ہم اس مسئلہ پر بحث کا مطالبہ کرتے ہیں۔ راہول گاندھی نے واضح لفظوں میں کہا کہ پورا اپوزیشن ووٹر لسٹ پر بحث کا مطالبہ کر رہا ہے۔راہول گاندھی نے کہا کہ ووٹر لسٹ کو پورے ملک میں سوالوں کے گھیرے میں رکھا جا رہا ہے۔ ہر ریاست میں اپوزیشن نے ایک آواز میں اس پر سوال اٹھائے ہیں جس میں مہاراشٹرا بھی شامل ہے۔ اس سے قبل ترنمول کانگریس کے رکن سوگت رائے نے کہا کہ ووٹر لسٹ میں کچھ خامیاں ہیں اور مغربی بنگال کی وزیر اعلیٰ ممتا بنرجی نے یہ بتایا ہے کہ مرشد آباد اور بردھمان پارلیمانی حلقوں اور ہریانہ میں یکساں الیکٹورل فوٹو شناختی کارڈ یعنی ای پی آئی سی نمبر والے ووٹرس موجود ہیں۔سوگت رائے نے کہا کہ ترنمول کانگریس کا ایک نمائندہ وفد ووٹر لسٹ کو لے کر اپنی فکر ظاہر کرانے کے لیے نومنتخب چیف الیکشن کمشنر سے ملاقات کر رہا ہے۔ انھوں نے خاص طور سے آئندہ سال مغربی بنگال اور آسام میں ہونے والے اسمبلی انتخابات سے قبل ووٹر لسٹ کی پوری طرح سے جانچ کا مطالبہ کیا۔ ترنمول رکن پارلیمنٹ نے یہ بھی کہا کہ مہاراشٹرا کے تعلق سے پہلے ہی بتایا گیا جہاں ووٹر لسٹ میں گڑبڑ کی گئی تھی۔ ہریانہ میں بھی اس کی طرف اشارہ کیا گیا تھا۔ اب وہ مغربی بنگال اور آسام میں بھی ایسا کرنے کی کوشش کر رہے ہیں جہاں آئندہ سال انتخابات ہونے والے ہیں۔ الیکشن کمیشن ملک کو یہ بتائے کہ آخری یہ غلطیاں کیوں ہوئیں۔ اگر ووٹ لسٹ میں اصلاح نہیں ہوئیتو پھر غیر جانبدارانہ انتخاب کی امید نہیں کی جا سکتی۔ سوگت رائے کی اسی بات پر اسپیکر نے دلیل دی کہ ووٹر لسٹ تو حکومت تیار نہیں کرتی۔ پھر جواب میں راہول گاندھی نے خود اٹھ کر اسپیکر سے کہا کہ یہ بات درست ہے لیکن اس پر بحث ضروری ہے۔راہول گاندھی نے لوک سبھا میں اپنی بات رکھنے کی ویڈیو سوشل میڈیا پلیٹ فارم ایکس پر شیئر بھی کی ہے۔ اس کے ساتھ انھوں نے لکھا ہے کہ پورا اپوزیشن پارلیمنٹ میں ووٹر لسٹ پر تفصیلی بحث کا مطالبہ کر رہا ہے۔ مہاراشٹر اکے ووٹر لسٹ میں ہیر پھیر سے متعلق میری پریس کانفرنس کو ایک مہینہ سے زیادہ ہو گیا ہے لیکن شفافیت کو لے کر الیکشن کمیشن سے ہم نے جو بھی مطالبات کیے تھے وہ اب تک پورے نہیں کیے گئے ہیں۔ سوال آج بھی ویسے ہی بنے ہوئے ہیں۔اس پوسٹ میں راہول گاندھی نے یہ بھی لکھا کہ اب ووٹر لسٹ میں ڈپلی کیٹ ناموں کے نئے ثبوت سامنے آئے ہیں، جس سے مزید نئے اور سنگین سوالات کھڑے ہو رہے ہیں۔ جمہوریت اور آئین کے اقدار کی حفاظت کیلئے یہ بحث بہت ضروری ہے۔