40 کالجس کے خلاف کارروائی، انفرااسٹرکچر کی عدم فراہمی، فیکلٹی کی قلت کی نشاندہی
حیدرآباد۔ یکم ؍ جون، ( سیاست نیوز) ملک بھر میں 150 میڈیکل کالجس کی مسلمہ حیثیت خطرے میں پڑ گئی ہے۔ ان میں 40میڈیکل کالجس کے خلاف نیشنل میڈیکل کمیشن ( این ایم سی ) نے کارروائی کی ہے۔ انفرااسٹرکچر کی فراہمی میں ناکامی، فیکلٹی کی قلت، بائیو میٹرک میں بے ضابطگیوں اور دیگر مسائل کی وجہ سے ملک بھر میں 150 میڈیکل کالجس کی مسلمہ حیثیت خطرے میں پڑ گئی ہے۔ گجرات، آسام، پڈوچیرو، تریپورہ، تاملناڈو، آندھرا پردیش، مغربی بنگال اور پنجاب کے میڈیکل کالجس کی گردن پر تلوار لٹک رہی ہے۔ نیشنل میڈیکل کونسل کی ٹیم گذشتہ ایک ماہ سے ملک کی مختلف ریاستوں میں موجود میڈیکل کالجس کا معائنہ کررہی ہے۔ متذکرہ ریاستوں میں میڈیکل کالجس (این ایم سی ) کے قواعد اور ضوابط پر عمل نہ کرنے کی نشاندہی ہوئی ہے۔ بالخصوص سی سی کیمروں کی عدم موجودگی ، کیمرے موجود ہونے کے باوجود ناکارہ ہونے کے ساتھ بائیو میٹرکس کی غیر کارکردگی، حاضری میں بے قاعدگیاں، لکچررس کی جائیدادیں مخلوعہ ہونے کا سخت نوٹ لیا گیا ہے۔ جس پر نیشنل میڈیکل کونسل نے ان میڈیکل کالجس کی مسلمہ حیثیت ختم کرنے کا فیصلہ کیا ہے اور ساتھ ہی فیصلہ پر اپیل کرنے کے لئے متعلقہ کالجس کو ایک ماہ کی مہلت بھی دی ہے۔ اگر نیشنل میڈیکل کونسل کی جانب سے اپیل مسترد ہوجاتی ہے تو انہیں مرکزی محکمہ صحت سے رجوع ہونا پڑتا ہے۔ واضح رہے کہ گذشتہ سال ڈسمبر میں بھی مرکزی وزیر صحت منسکھ منڈاویہ نے انتباہ دیا تھا کہ جو میڈیکل کالجس معیارات پر پورا نہیں اُتریں گے ان کی مسلمہ حیثیت ختم کردی جائے گی۔ن