ملک میں موجود وقف قانون بہتر اور مناسب

   

ترمیم کی کوئی گنجائش نہیں، آرمور میں جمعیۃ العلماء کی مہم

آرمور۔ 6 ستمبر (سیاست ڈسٹرکٹ نیوز) اوقافی جائیدادوں کا تحفظ اور ہماری اہم ذمہ داری جمیعت علماء ہند آرمور کے زیر اہتمام آج بعد نماز جمعہ جوائنٹ پارلیمانی کمیٹی نے تمام افراد سے رائے طلب کی ہے۔ اس کی مناسبت سے آرمور اور پرکٹ مامڈپلی کے مصلیان نے اس بل کی مخالفت میں تمام مساجد میں اسکیانر لگا کر اس بل کی مخالفت میں جوائنٹ پارلیمنٹ کمیٹی کو رائے بھیجی گئی۔ اس موقع پر صدرجمعت علماء آرمور حافظ شیخ ابراہیم نے کہا وقف اسلام کا ایک اہم ترین عمل ہے اور اس کے ذریعے غربا کی مدد کی جاتی ہے ۔ اس کی حفاظت پوری ملت اسلامیہ کا اہم فریضہ ہے اس وقت مرکزی حکومت جو وقف ترمیمی بل 2024 لائی ہے جس کو لوک سبھا میں پیش کیا گیا ہے اور مختلف ممبران کے اعتراضات پر جے پی سی کے حوالے کردیا گیا ہے۔ اس نے تمام لوگوں سے اس بارے میں رائے طلب کی ہے یہ بل پوری طرح وقف کی جائیداد اوراس کے تحفظ کو نقصان پہنچانے کے لئے بنایا گیا ہے اور اس سے بہت سنگین نقصانات کا اندیشہ ہے اس لئے آل انڈیا مسلم پرسنل لابورڈ اور جمیعت علماء ہند اور تمام ملی تنظیمیں حکومت سے اس بل کو واپس لینے کا مطالبہ کررہی ہے جے سی پی نے بھی تنظیموں اور افراد سے اپنی رائے طلب کی ہے میں تمام برادران اسلام سے اپیل کرتا ہوں آرمور ، پرکٹ ، مامڈپلی کے مساجد میں جیسا جمیعت علماء آرمور کی جانب سے اعلان پر سینکڑوں افراد نے وقف ترمیمی بل پر میل کے ذریعہ اپنی رائے پیش کی۔جو قابل تحسین اقدام ہے جن حضرات نے ابھی تک وقف ترمیمی بل کی مخالفت میں اپنی رائے نہیں پیش کی۔ان سے گزارش ہے کہ وہ اپنی رائے پیش کریں۔ مساجد میں اسکیانر لگایا ہوا ہے اس فارمیٹ اسکیانر کے ذریعہ زیادہ سے زیادہ جے پی سی کو اپنی رائے بھیجیں آپ مرد و خواتین بچے جتنے بھی گھر میں افراد کے پاس اسمارٹ فون ہے وہ اپنے اسمارٹ فون سے جے پی سی کو رائے بھیج سکتے ہیں اور واضح کر دیں کہ موجودہ وقف قانون بہتر ہے اس نئے بل کی ضرورت نہیں ہے اور یہ وقف کے مقاصد کے لئے نقصان دہ ہے۔