ملک میں کورونا کی دوسری لہر‘کئی ریاستیں پریشان

   

گجرات اور مدھیہ پردیش کے کئی شہروں میں رات کا کرفیو
مہاراشٹرا اور ہریانہ میں دوسری مرتبہ اسکول بند

نئی دہلی:ہندوستان کی کچھ ریاستوں میں کورونا انفیکشن کے معاملے لگاتار بڑھ رہے ہیں جس کی وجہ سے ان ریاستوں میں کئی طرح کی پابندیاں دوبارہ عائد کی جا رہی ہیں۔ گجرات، مدھیہ پردیش، ہریانہ اور مہاراشٹر جیسی ریاستوں میں مشکل حالات کے پیش نظر کچھ احتیاطی اقدام کیے گئے ہیں تاکہ کورونا پر قابو پایا جا سکے۔ یہ پانچ اضلاع ہیں بھوپال، اندور، ودیشا، رتلام اور گوالیر جہاں ہفتہ کی شب 10 بجے سے صبح 6 بجے تک کرفیو نافذ رہے گا۔ کرفیو کے دوران رات کے وقت مال ڈھلائی والی گاڑیوں کی آمد و رفت پر کوئی اثر نہیں پڑے گا۔ ساتھ ہی صنعتی یونٹس میں کام کرنے والے ملازمین بلاروک ٹوک آمد و رفت کر سکیں گے۔ ریاستی حکومت نے فی الحال اسکول و کالجوں کو بند رکھنے کا بھی فیصلہ کیا ہے۔ صرف نویں سے بارہویں تک کے طلبا رہنمائی کے لیے اسکول جا سکیں گے۔ہریانہ میں اسکول بند کرنے کا فیصلہ کیا گیا ۔حکومت ہریانہ نے ریاست میں کورونا کی دوسری لہر کو دیکھتے ہوئے اسکولوں کو ایک بار پھر بند کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ گزشتہ مہینے ہی اسکولوں کو کھولنے کا فیصلہ کیا گیا تھا، لیکن تازہ حالات کو دیکھتے ہوئے یہ احتیاطی قدم اٹھایا گیا ہے۔ ریاستی حکومت نے اپنے نئے اعلان میں کہا ہے کہ 30 نومبر تک سبھی اسکول بند رہیں گے۔مہاراشٹر میں کورونا کے معاملے میں پہلے کے مقابلے کچھ کم ضرور سامنے آ رہے ہیں، لیکن اب بھی اس پر قابو نہیں پایا جا سکا ہے۔ خصوصی طور پر راجدھانی ممبئی کے حالات فکر انگیز ہیں۔ یہی وجہ ہے کہ ممبئی میں اسکولوں کو 31 دسمبر تک بند رکھنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔