آندھرا پردیش کے بشمول دیگر چار ریاستوں میں 5 لاکھ سے زائد اموات
دیگر ریاستوں کی تفصیلات حاصل ہونے کے بعد اموات کی تعداد بڑھ سکتی ہے۔ آئی آئی ایم کے پروفیسر چنمیاتمبے کا دعویٰ
حیدرآباد۔ ہندوستان میں کورونا بحران کے دورن سارا ملک سنگین صورتحال سے دوچار ہوا ہے۔ ہاسپٹلس میں بیڈس دستیاب نہیں ہوئے ، آکسیجن اور ادویات کی قلت پیدا ہوئی جس سے کروڑہا لوگ جہاں کورونا سے متاثر ہوئے ہیں وہیں لاکھوں اموات ہوئی ہیں۔ ابتدائی تحقیقات میں انکشاف ہوا ہے کہ سارے ملک میں15 لاکھ اموات کو مختلف ریاستوں کی جانب سے چھپایا گیا ہے۔ اس کی سرکاری طور پر توثیق نہیں کی گئی ہے۔ آئی آئی ایم کے پروفیسر چنمیا تمبے نے ایک انٹرویو میں بتایا کہ ہم تمام ریاستوں میں کورونا سے ہونے والی اموات کی تفصیلات اکٹھا کررہے ہیں۔ ابھی تک چار ریاستوں آندھرا پردیش، مدھیہ پردیش، کرناٹک اور ٹاملناڈو میں جنوری تا مئی 2021 تک کوویڈ اموات کا ڈاٹا حاصل کررہے ہیں ان ریاستوں میں حکومتوں کی جانب سے صرف 37,000 سے زائد اموات ہونے کی سرکاری طور پر تصدیق کی گئی ہے جبکہ ہماری اطلاعات کے مطابق ان چار ریاستوں میں ہی 5.29 لاکھ سے زائد اموات ہوئی ہیں لیکن سرکاری طور پر 14 گنا اموات کو چھپایا گیا ہے۔ ہماری اطلاعات کے مطابق 15 لاکھ سے زائد اموات ہوئی ہیں۔ انڈین انسٹی ٹیوٹ آف مینجمنٹ ( آئی آئی ایم ) احمدآباد کے پروفیسر چنمیا تمبے نے یہ بات بتائی اور کہا ہے کہ اموات کی تعداد مزید بڑھ سکتی ہے یہ صرف ابتدائی اطلاعات کی تعداد ہے۔ انہوں نے حال ہی میں ’’ دی ایج آفف پینڈامکس ‘‘ نامی کتاب بھی تحریر کی ہے۔ تمبے نے ایک انٹرویو میں بتایا کہ سرکاری اعداد و شمار کے لحاظ سے کورونا کی پہلی لہر میں 1.50 لاکھ اموات ہوئیں جبکہ حقیقی تعداد کچھ اور ہی ہے۔ جو اب تک اس کی تعداد منظر عام پر آرہی ہے ایک اندازے کے مطابق اس سے دو تا تین گنا زیادہ ہی اموات ہوئی ہیں۔ انہوں نے کہاکہ کورونا کی دوسری لہر کے دوران ماہ اپریل اور مئی میں بڑے پیمانے پر اموات ہوئی ہیں۔ صرف چار ریاستوں آندھرا پردیش، مدھیہ پردیش، کرناٹک اور ٹاملناڈو میں ملک کی 20 فیصد آبادی رہتی ہے اس کی بنیاد پر یہ کہا جاسکتا ہے کہ ملک میں 15 لاکھ سے زائد اموات ہوئی ہیں ۔ ابھی اتر پردیش ، بہار ، جھار کھنڈ جیسی ریاستوں کی تفصیلات وصول ہونا باقی ہے جس کے بعد شرح اموات کی مزید تعداد بڑھ سکتی ہے جس کی تفصیلات اکٹھا کی جارہی ہیں۔ بہت جلد مکمل تفصیلات کا بھی اعلان کیا جائے گا۔ پروفیسر تمبے نے کہا کہ ریاستیں کورونا کی اموات کو چھپانے کے بجائے اسے منظر عام پر لاتی ہیں تو کوروناسے نمٹنے میں انہیں آسانی ہوگی۔ کورونا کی دوسری لہر کے دوران ہم نے دیکھا ہے کہ مہاراشٹرا ، دہلی، مدھیہ پردیش، گجرات، راجستھان کے علاوہ دوسری ریاستوں سے بڑے پیمانے پر لوگ متاثر ہوئے اور اموات بھی ہوئی ہیں۔ اتر پردیش میں نعشوں کو پانی میں بہایا گیا ہے۔ اموات کو چھپانے کے نت نئے طریقہ کار استعمال کئے گئے مگر ملک کے شمشان گھاٹس، تمام مذاہب کے قبرستان اس کی گواہی دینے کیلئے تیار ہیں کہ وہاں کتنی نعشوں کو نذرآتش کیا گیا اور کتنی نعشوں کو دفن کیا گیا ہے۔ گھروں میں بغیر ٹسٹ کے ہونے والی اموات کو حکومتوں نے کورونا اموات کی فہرست میں شامل نہیں کیا ہے۔