چدمبرم کی نئی کتاب میں ملک کی صورتحال پر تبصرہ
نئی دہلی۔6 فبروری (سیاست ڈاٹ کام) کانگریس کے ایک سینئر لیڈر پی چدمبرم نے کہا ہے کہ ملک پر خوف و اندیشوں کی حکمرانی ہے۔ سارا ماحول خوف اور اندیشوں کی گرفت میں ہے اور ڈر ہے کہ ہندوتوا سے متاثرہ کسی دستاویز دستور کی جگہ اختیار کرلی جاسکتی ہے۔ سابق وزیر فینانس و داخلہ نے کہا کہ یہ صورتحال دراصل ہندوستانی نظریہ کا خاتمہ ثابت ہوگی جو نظریہ میں اپنے آباء و اجداد نے دیا تھا۔ چدمبرم نے کہا کہ اس نظریہ کی بحالی کے لیے ایک اور مہاتما گاندھی اور مزید ایک جدوجہد آزادی کی ضرورت ہوگی۔ چدمبرم نے گزشتہ سال شائع شدہ اپنے مختصر مضامین پر مشتمل نئی کتاب میں یہ تبصرے کئے ہیں۔ چدمبرم نے کہا کہ فی الحال دستور کی قدر حملوں کی زد میں ہے۔ آزادی، مساوات، سکیولرازم، شخصی رازداری، سائنسی مزاج گو کہ تمام اقدار کی بقا کو خطرہ لاحق ہے۔ اس بات کا واضح خطرہ ہے کہ ہندوتوا سے متاثر کوئی دستاویز ملک کے دستور کی جگہ لے سکتی ہے۔ چدمبرم نے کہا کہ یہ کہنے میں مجھے کوئی پس و پیش نہیں ہے کہ ہندوستان پر خوف و انیدشوں کی حکمران ہے۔ ہر فرد خوف میں جی رہا ہے… پڑوسی کا ڈر ہے … خودساختہ اخلاقی بریگیڈ کا ڈر ہے ، برائی پر مبنی دماغ کے قانون کے استعمال کا ڈر ہے اور سب سے بڑھ کر مملکت ہند میں تانک جھانک کا ڈر ہے۔