ملک کو پائلٹ کی فکر، پردھان سیوک دوبارہ انتخاب کیلئے بے تاب:کانگریس

   

نئی دہلی ، 28 فبروری (سیاست ڈاٹ کام) کانگریس نے آج الزام عائد کیا کہ وزیراعظم نریندر مودی اور برسراقتدار بی جے پی ’’غلط ترجیحات‘‘ رکھتے ہیں اور یہ کہ وہ ’’صرف مکرر انتخاب کیلئے بے تاب‘‘ ہیں۔ اپوزیشن پارٹی نے زعفرانی جماعت کے قائدین کو مسلح افواج کی بہادری کو سیاسی رنگ دینے کا مورد الزام بھی ٹہرایا، اور کرناٹک بی جے پی لیڈر بی ایس یدیورپا کے بیان کا حوالہ دیا کہ پاکستان میں دہشت گردانہ کیمپوں پر ہندوستان کے ’’مزاحمتی حملوں‘‘ نے پی ایم مودی کے حق میں لہر پیدا کردی ہے اور ان کی پارٹی کو ریاست میں 28 لوک سبھا نشستوں کے منجملہ 22 سے زیادہ جیتنے میں مدد کرے گی۔ کانگریس کے ترجمان اعلیٰ رندیپ سرجے والا اور منیش تیواری نے ایک ٹوئٹ میں الزام عائد کیا کہ وزیراعظم ’’ویڈیو کانفرنسنگ ریکارڈ قائم کرنے پر کمربستہ ہیں‘‘ جبکہ سارا ملک اپنے دلیر پائلٹ کی واپسی کیلئے دعائیں کررہا ہے۔ فضائیہ کے ایک پائلٹ کو پاکستان نے چہارشنبہ کو فضائی جھڑپ کے بعد پکڑلیا، جس کے دوران دونوں فریقوں نے کہا کہ انھوں نے ایک دوسرے کے جنگی طیاروں کو مار گرایا ہے جس کے بعد ہندوستانی فوجی تنصیبات کو جوابی حملوں میں نشانہ بنانے کی ناکامیاب کوشش ہوئی، جس سے جنگ کے اندیشے پیدا ہوگئے تھے۔ آئی اے ایف ذرائع نے اس پائلٹ کی ونگ کمانڈر ابھینندن ورتھمان کی حیثیت سے شناخت کی ہے۔ سرجے والا نے ٹوئٹر پر تحریر کیا کہ یہ غلط ترجیحات کا کھلا معاملہ ہے! 132 کروڑ ہندوستانی لوگ ملک کے بہادر ونگ کمانڈر ابھینندن کی محفوظ و عاجلانہ واپسی کیلئے دعاگو ہیں لیکن مودی جی کو بس دوبارہ انتخاب کی فکر ہے۔ کانگریس نے آج اپنی اہم سی ڈبلیو سی اور ریلی منسوخ کردی۔ پردھان سیوک ویڈیو کانفرنسنگ کا ریکارڈ قائم کرنے پر کمربستہ ہیں۔

وزیراعظم نے جمعرات کو بی جے پی ورکرز اور والنٹیرز کے ساتھ راست گفتگو کی جو پارٹی کے ’میرا بوتھ سب سے مضبوط‘ پروگرام کا حصہ ہے۔ پارٹی کا دعویٰ ہے کہ یہ پروگرام دنیا کی سب سے بڑی ویڈیو کانفرنس کے ذریعے عمل میں لایا گیا! سرجے والا نے ٹوئٹ میں وزیراعظم مودی کو ہدف تنقید بناتے ہوئے کہا کہ مسلح افواج سرحدوں کی حفاظت کررہے ہیں اور پردھان سیوک بوتھ پر متوجہ ہیں۔ یہ اقتدار کے سپاہی ہیں۔ انھوں نے Booth first or country کا ہیاش ٹیاگ (#)بھی استعمال کیا۔ سرجے والا نے لکھا کہ ڈیئر مودی جی؍ جیٹلی جی، سیاسی رنگ چڑھانے کے بارے میں مزید کوئی سوالات ہیں۔ اور اس تحریر کے ساتھ یدیورپا کی تقریر کی رپورٹ جوڑ دی۔ یدیورپا نے اس کے بعد سے اپنا موقف بدل اور کہا کہ اُن کے ریمارکس کا غلط مطلب اخذ کیا گیا ہے۔