ملیشیا کے وزیر اعظم مہاتیر محمد نے دعویٰ کیا ہے کہ متنازعہ اسلامی مبلغ ذاکر نائک کی حوالگی کو لے کر وزیر اعظم مودی نے ان سے کوئی بات نہیں کی ہے۔ اسی ماہ روس کے دورہ کے دوران دونوں رہنماؤں کے درمیان بات چیت ہوئی تھی۔ بتا دیں کہ ذاکر نائک پر شدت پسندوں کو بھڑکانے اور منی لانڈرنگ کا الزام ہے۔
مہاتیر محمد نے کہا ’’ کوئی ملک اسے لینا نہیں چاہتا ہے۔ میں نے وزیر اعظم مودی سے ملاقات کی لیکن انہوں نے اس کی حوالگی کو لے کر کچھ نہیں کہا۔ ہو سکتا ہے کہ یہ شخص ہندوستان کے لئے بھی دقتیں پیدا کرے۔
مقامی میڈیا سے بات چیت میں انہوں نے یہ بھی کہا کہ ذاکر نائک نے قانون توڑا ہے اور اسے بولنے کی اجازت نہیں دی جائے گی۔ انہوں نے کہا ’’ ذاکر نائک اس ملک کا شہری نہیں ہے۔ اسے پچھلی حکومت نے یہاں رہنے کی اجازت دی تھی۔ ایسے میں اسے اس ملک کی سیاست اور سسٹم پر بولنے کی اجازت نہیں ہے۔ ذاکر نے ایسا کر کے قانون توڑا ہے اور اب اسے بولنے کی اجازت نہیں دی جائے گی۔