ممبئی حملوں کو ہندو دہشت گردی قرار دیا جاسکتا تھا : راکیش ماریا

,

   

اجمل قصاب کی گرفتاری سے منصوبہ پورا نہ ہوسکا ۔ کیا یہ کانگریس کی سازش تھی ؟ ۔ بی جے پی
ممبئی 18 فبروری ( سیاست ڈاٹ کام ) سابق پولیس کمشنر ممبئی راکیش ماریا نے ادعا کیا کہ پاکستانی دہشت گرد محمد اجمل قصاب کو اگر زندہ گرفتار نہیں کیا جاتا تو 26/11 کے ممبئی دہشت گردانہ حملوں کو ہندو دہشت گردوں کی کارستانی قرار دیا جاتا ۔ انہوں نے اپنی ایک کتاب میں دعوی کیا کہ اگر اسے زندہ گرفتار نہیں کیا جاتا تو قصاب کی نعش کسی فرضی ہندو نام کے شناختی کارڈ کے ساتھ پائی جاتی ۔ انہوں نے اپنی کتاب میں ممبئی حملوں کی تحقیقات کا تفصیلی تذکرہ کیا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ اگر سب کچھ ان کے منصوبوں کے مطابق ہوتا تو قصاب ہاتھ میں لال دھاگہ باندھے ایک ہندو کی طرح نعش دستیاب ہوتی ۔ ہمیں اس کا ایک شناختی کارڈ سمیر دنیش چودھری ارونادیہ ڈگری و پی جی کالج دلسکھ نگر حیدرآباد کی تفصیل کے ساتھ دستیاب ہوتا اور اس کا رہائشی پتہ بنگلور ٹیچرس کالونی کا بھی دستیاب ہوتا ۔ انہوں نے تحریر کیا ہے بالآخر ایسا نہیں ہوسکا اور قصاب کو زندہ گرفتار کرلیا گیا ۔ انہوں نے بتایا کہ وہ قصاب سے پوچھتے رہے کہ وہ کس وجہ سے یہاں آیا تھا ۔ اپنی کتاب میں راکیش ماریا نے آئی ایس آئی اور لشکرطیبہ کے رول کے تعلق سے بھی تفصیلی طور پر تحریر کیا ہے ۔ اس دوران بی جے پی نے اس پر کانگریس کو تنقید کا نشانہ بنایا ہے ۔ مرکزی وزیر پیوش گوئل نے سوال کیا ہے کہ آیا یہ کانگریس کی سازش تو نہیں تھی ؟ ۔ پیوش گوئل نے کہا کہ سابق میں اس وقت کے وزیر داخلہ پی چدمبرم کے حکم پر ایک فرضی ہندو دہشت گردی کا ہوا کھڑا کردیا گیا تھا ۔ کانگریس نے کوئی رد عمل ظاہر نہیں کیا ۔