ممبئی: ایلفنٹا جزیرے کے قریب ایک اسپیڈ بوٹ سے ٹکرانے کے بعد ایک فیری (کشتی) پلٹ گئی۔ اس حادثے میں تیرہ افراد ڈوب گئے۔ ان میں سے 3 بحریہ کے ملازمین بھی ہیں۔ اس حادثے میں 101 لوگوں کو بحفاظت نکال لیا گیا۔ حادثے کے چند منٹوں میں ہی قریبی کشتیاں مدد کیلئے موقع پر پہنچ گئیں جس سے کئی جانیں بچ گئیں۔اگر وقت پر مدد نہ ملتی تو اموات کی تعداد اس سے بھی زیادہ ہو سکتی تھی۔ دلچسپ بات یہ ہے کہ حادثے کے بعد ریسکیو ٹیم پہلے آدھے گھنٹے تک موقع پر نہیں پہنچ سکی۔ پہلے آدھے گھنٹے میں پائلٹ بوٹ پر سوار عارف محمد نے 35 افراد کی جان بچائی۔ حادثہ کے وقت عارف اپنی کشتی کے ساتھ گہرے سمندر میں تھے لیکن جب انہیں اطلاع ملی کہ جے ڈی 4 اور جے ڈی 5 کے ڈاکنگ ایریا میں ایک کشتی ڈوب رہی ہے تو وہ موقع پر پہنچ گئے۔ وہ جائے حادثہ سے 18 منٹ کے فاصلے پر تھے لیکن انہوں نے یہ فاصلہ صرف 8 سے 10 منٹ میں طے کیا۔موقع پر پہنچنے کے بعد ہر طرف شور مچ گیا۔ لوگ مدد کیلئے چیخ رہے تھے۔ جب ریسکیو کے لیے موقع پر کوئی نہیں تھا تو عارف اپنی کشتی کے ساتھ وہاں موجود تھے۔ عارف کی کشتی میں کچھ لائف جیکٹس تھے اور وہ موقع سے کچھ فاصلے پر رک گئے اور دوسروں کی مدد سے ایک ایک کر کے لوگوں کو باہر نکالا۔ پہلے آدھے گھنٹے میں عارف نے 35 لوگوں کی جان بچائی۔جیسے ہی انہوں نے ریسکیو آپریشن شروع کیا چند ہی منٹوں میں پٹرول بوٹس اور ریسکیو بوٹس بھی موقع پر پہنچ گئے۔ سب نے فوری طور پر امدادی کارروائیاں شروع کیں اور مجموعی طور پر 101 افراد کو باہر نکالا گیا۔ لیکن اس ناخوشگوار واقعے میں 13 افراد اپنی جانوں سے ہاتھ دھو بیٹھے ہیں جن میں نیوی کے تین اہلکار بھی شامل ہیں۔