پنا(مدھیہ پردیش): مدھیہ پردیش کے پَنّا میں اشٹمی کے دن ایک نوجوان نے مندر میں اپنی بَلی دینے کی کوشش کی۔ 9 دن تک ورت اور اُپاسنا کرتے ہوئے جمعہ کو اس نے ماں (مندر) کی چوکھٹ پر اپنی بلی دینے کے لئے اپنا ہی گلا کاٹ لیا۔ درانتی سے وار کے بعد مندر میں خون ہی خون پھیل گیا۔ اس سے پہلے کہ وہ اور وار کرتا، مندر کے پجاری اور دیگر لوگوں نے اسے روک لیا۔ اس دوران وہ بے ہوش ہوگیا۔ اسے تشویشناک حالت میں ہاسپٹل میں شریک کرایا گیا ہے۔ دل دہلا دینے والا یہ معاملہ پَنّا ضلع کے گرام پنچایت کیوٹ پور کے بھکوری کا ہے۔ یہاں راجکمار یادو نام کا نوجوان نو راتری میں 9 دن سے پوجا پاٹھ میں مصروف تھا۔ جمعہ کو اشٹمی کے موقع پر وہ گاؤں کے وِجیشَن دیوی مندر پہنچا۔ یہاں پوجا پاٹھ کے بعد اس نے اچانک اپنی گردن پر درانتی سے وار کردیا۔ فوراً مندر میں خون کا فوارہ بہنے لگا۔ پجاری اور مندر میں موجود دیگر لوگوں نے اسے پکڑ لیا’فوراً پولیس کو اطلاع دی گئی۔ دھرَم پور پولیس نے سنگین شدید پر زخمی نوجوان کو فوراً اجئے گڑھ کے ہیلت سنٹر میں داخل کرایا۔ ابتدائی علاج کے بعد اسے ضلع ہاسپٹل کے لئے ریفر کر دیا گیا۔ نوجوان کی ماں نے کہا کہ بیٹا پانچ سال سے کہتا ہے کہ اس پر دیوی آتی ہے۔ وہ نو راتری میں ’’ورت‘‘ رکھتا ہے۔ گاؤں کے رہائشی ہنومان دویدی نے بتایا کہ کیوٹ پور گاؤں میں وِجیشَن دیوی کا چندیلا دور کا مشہور مندر ہے۔ یہاں آس پاس کے علاقوں کے دیہاتی دیوی مندر میں اَٹوٹ عقیدہ رکھتے ہیں۔ اس سے پہلے بھی اس مندر میں زبان کاٹ کر چڑھانے کا واقعہ پیش آیا تھا۔