مولانا عبیداللہ خان اعظمی اور مولانا محمد محسن نقوی نائب صدر
بنگلورو بنگلور کے دارالعلوم سبیل الرشاد میں جاری آل انڈیا مسلم پرسنل لا بورڈ کے دو روزہ انتیسویں اجلاس میں ممتاز عالم دین مولانا خالد سیف اللہ رحمانی کو آئندہ میعاد کیلئے بااتفاق صدر منتخب کرلیا گیا۔ وہ بورڈ کے بانی اراکین میں سے ایک ہیں اور جنرل سکریٹری کی حیثیت سے بھی طویل عرصہ تک بورڈ کی بے مثال خدمات انجام دے چکے ہیں۔ مولانا خالد سیف اللہ رحمانی ہندوستان کے جید عالم دین کی حیثیت رکھتے ہیں۔اسی طرح مولانا عبیداللہ خان اعظمی اور مولانا محمد محسن تقوی کو آل انڈیا مسلم پرسنل لا بورڈ کے نائب صدر کے عہدہ کیلئے منتخب کیا گیا۔ مولانا خالد سیف اللہ رحمانی کے دوبارہ انتخاب کے ساتھ بورڈ کی 40 رکنی ایگزیکٹیو کمیٹی بھی منتخب کی گئی۔ مولانا ایگزیکٹو ممبران کی مشاورت سے اپنے عہدیداروں کی ٹیم تشکیل دیں گے۔قبل ازیں جون 2023 میں بھوپال میں منعقدہ 28 ویں آل انڈیا مسلم پرسنل لا بورڈ کے اجلاس میں مولانا خالد سیف اللہ رحمانی کو بورڈ کا صدر منتخب کیا گیا تھا۔ مولانا سید محمد رابع حسنی ندویٔ کی اچانک رحلت کے بعد درمیانی مدت میں بور ڈ کی صدارت کا مسئلہ پیدا ہوگیا تھا جس کے بعد مولانا خالد سیف اللہ رحمانی کو بورڈ کا صدر منتخب کیا گیا تھا۔ مولانا رابع حسنی ندوی کا طویل علالت کے بعد 13 اپریل 2023 کو انتقال ہو گیا تھا۔ مولانا رابع حسنی ندوی بورڈ کے چوتھے صدر تھے جو کہ جون 2002 سے لگاتار 21 سال تک یہ ذمہ داری نبھاتے رہے۔واضح رہے کہ آل انڈیا مسلم پرسنل لاء بورڈ کا قیام 1973 میں عمل میں آیا تھا۔ اس کا مقصد ملک میں مسلمانوں کے پرسنل لاء کی حفاظت کرنا اور مسلم مسائل کو حکومت کے سامنے رکھنا ہے۔ یہ مسلمانوں کا سب سے طاقتور ادارہ ہے۔ بورڈ میں مجموعی طور پر 251 اراکین ہیں۔ اس کے بانی اراکین میں 102 لوگ شامل ہیں۔ اس طرح دیکھا جائے تو بورڈ میں 149 عام اراکین ہوتے ہیں جن کیلئے ہر 3 سال میں انتخاب کرائے جاتے ہیں۔