مکہ معظمہ ۔ 28ڈسمبر ۔(سیاست ڈاٹ کام) مکہ معظمہ کے سیکرٹریٹ حکام نے مقدس دارالحکومت میں المعلاۃ قبرستان کے قریب کھدائیوں کے دوران 687 ہجری کے دور کی قبروں کے آثار دریافت کئے ہیں۔ اس اعتبار سے قبروں کے یہ آثار 754 سال پرانے ہیں۔ ’العربیہ‘کے مطابق سیکڑوں سال پرانی قبروں کے آثار کا پتا اس وقت چلا جب المعلاۃ قبرستان کے قریب اسمارٹ کار پارکنگ کیلئے کھدائی کی جارہی تھی۔مکہ سیکرٹریٹ کو ملنے والے پرانی قبروں کے آثار متعلقہ حکام کے حوالے کر دیے جائیں گے۔المعلاۃ قبرستان حرم مکی کی طرف جانے والے الحجون روڈ کی دائیں جانب واقع ہے۔یہاں پر تدفین کیلئے لائے جانے والی بیشتر میتوں کی نماز جنازہ مسجد حرام ہی میں ادا کی جاتی ہے۔المعلاۃ قبرستان قبل از اسلام سے قائم ہے۔ اس میں آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم کے اجداد اور بنی ہاشم کی کئی اہم شخصیات بھی مدفون ہیں۔ کئی جلیل القدر صحابہ کرام، تابعین، ام المومنین حضرت خدیجہ بنت خویلد، عبداللہ بن زبیر، اسماء بنت ابو بکر رضوان اللہ علیھم، خلیفہ عباسی ابو جعفر المنصور، سرکردہ علماء اور کئی صالحین اسی قبرستان میں آسودہ خاک ہیں۔