تشکیل حکومت کیلئے دونوں کی ہٹ دھرمی پر اپوزیشن کی تنقید
ممبئی ۔7 نومبر ( سیاست ڈاٹ کام ) کانگریس نے مہاراشٹرا میں تشکیل حکومت کیلئے بی جے پی ۔ شیو سینا اتحاد کے اخلاق حق پر سوال اٹھائے ہیں جبکہ شیو سینا کو یہ خوف ہے کہ حلیف بی جے پی اس کے ارکان اسمبلی کو ناجائز طور پر راغب کرے گی ۔ نیشنلسٹ کانگریس پارٹی نے دعویٰ کیا ہے کہ ارکان اسمبلی کو وفاداریاں بدلنے کی لالچ دی جارہی ہے۔ شیو سینا مہاراشٹرا میں بی جے پی کی اتحادی جماعت اور عظیم اتحاد کا حصہ ہے ۔ اگر شیو سینا کو یہ خوف ہے کہ بی جے پی اس کے ارکان اسمبلی کو ناجائز طریقہ سے اپنا شکار بنالے گی تو یہ بات سمجھی جاسکتی ہے کہ بی جے پی اخلاقی طور پر کس حد تک کرپٹ پارٹی ہے ۔ کانگریس کی ریاستی یونٹ کے جنرل سکریٹری سچن ساونت نے کہا کہ ان حالات میں ہمیں مہاراشٹرا کو بچانے کی ضرورت ہے ۔ انہوں نے سوال کیا کہ اس عظیم اتحاد کو مہاراشٹرا میں تشکیل حکومت کا اخلاقی حق حاصل ہے ۔ ساونت کا واضح اشارہ شیو سینا کے اس فیصلہ کی طرف تھا جس کے ذریعہ اس نے اپنے ارکان اسمبلی کو سیاسی غیر یقینی حالات میں مضافاتی علاقہ باندرہ کی رنگ شاردا ہوٹل میں منتقل کردیا ہے ۔ بی جے پی نے حلیف جماعتوں کے ساتھ مہاراشٹرا اسمبلی انتخابات میں حصہ لیا ۔ شیو سینا کے ساتھ آسانی سے اکثریت حاصل کرنے کے باو جود دونوں جماعتوں میں چیف منسٹر کے عہدہ کو لے کر رسہ کشی جاری ہے جس کے باعث تشکیل حکومت کاعمل تعطل کا شکار ہے ۔ بی جے پی سے قریبی تعلق رکھنے والے بعض آزاد قائدین نے دعویٰ کیا ہے کہ شیو سینا ارکان اسمبلی کا ایک گروپ چیف منسٹر دیویندر فرنویس کے رابطہ میں ہے ۔ بی جے پی پر تنقید کرتے ہوئے کانگریس کے قومی ترجمان سنجے جھا نے کہا کہ ممبئی سے قریب میں واقع تفریحی مقامات کھنڈالا اور متھران کو ایم ایل ایز کو منتقل کرنے کیلئے عنقریب بک کرلیا جائے گا ۔ انہوں نے طنز کیا کہ بی جے پی مالدیپ ، بہاماس ، برمدا وغیرہ جیسے مقامات پر غور کرسکتی ہے ۔ این سی پی مہاراشٹرا کے سربراہ جئینت پاٹل نے کسی پارٹی کا نام لئے بغیر یہ دعویٰ کیا کہ وفاداریاں بدلنے کیلئے بعض ارکان اسمبلی کو لالچ دیا گیا ہے ۔ پاٹل کا کہنا ہے کہ اگر کوئی رکن اسمبلی انحراف کرتے ہوئے بی جے پی میں شامل ہوتا ہے تو دیگر جماعتیں ان ارکا ن کو ضمنی انتخابات میں شکست دیں گی ۔ انہوں نے بتایا کہ این سی پی کے ارکان کو نشانہ نہیں بنایا جارہا ہے ۔