مہاراشٹرا میں مہاوکاس اگھاڑی کا260 سیٹوں پر اتفاق

   

اپوزیشن اتحادوں نے نشستوں کی تقسیم کا اعلان نہیں کیا ۔288 نشستی ریاست میں 28 سیٹوں پر تعطل

ممبئی: مہاراشٹرا اسمبلی انتخابات کی تاریخ کا اعلان کیا گیا ہے، لیکن سیاسی جماعتوں کے درمیان سیٹوں کی تقسیم ابھی تک نہیں ہوئی ہے۔ مہاوتی اور مہاوکاس اگھاڑی دونوں اتحادوں نے سیٹوں کا اعلان نہیں کیا ہے۔ دریں اثنا، ایم وی اے سیٹوں کے حوالے سے ایک اپ ڈیٹ سامنے آیا ہے۔ دراصل مہاراشٹرا کی 288 میں سے 260 سیٹوں پر مہاوکاس اگھاڑی نے اتفاق کیا ہے، لیکن ریاست میں 28 سیٹیں ایسی ہیں جن پر معاملہ ابھی تک اٹکا ہوا ہے۔کانگریس پارٹی نے فہرست ہائی کمان کو بھیج دی، شرد پوار اور ادھو ٹھاکرے بھی ان سیٹوں پر اختلافات دور کرنے کیلئے بات کریں گے۔ مہاوکاس اگھاڑی دو دن میں سیٹ الاٹمنٹ کا اعلان کرے گی۔ جمعرات (17 اکتوبر) کو نشستوں کی تقسیم کے حوالے سے ایم وی اے کی میٹنگ نو گھنٹے تک جاری رہی۔صبح 11 بجے شروع ہونے والی یہ میٹنگ رات 8 بجے ختم ہوئی۔ میٹنگ میں ودربھ، مراٹھواڑہ اور شمالی مہاراشٹرا کی سیٹوں پر تبادلہ خیال کیا گیا اور جس میں تینوں پارٹیوں کے لیڈروں کے درمیان 260 سیٹوں پر اتفاق رائے ہوا، باقی 28 سیٹوں پر مزید بات چیت جاری رہے گی۔ ان میں 20 سے 25 سیٹیں ایسی ہیں جن پر مہا وکاس اگھاڑی کا دھڑا شیوسینا ٹھاکرے، کانگریس اور این سی پی شرد چندر پوار پارٹی زور لگا رہی ہے۔جن سیٹوں پر مہا وکاس اگھاڑی مشکل میں پھنس گئی ہیاور ابھی طے نہیں کرپائی ہے کہ کس پارٹی کو ملیں گی، ان میں شامل ہیں جنوبی ناگپور، سری گونڈہ، پارولا، ہنگولی، مارگ ترشنا، شرڈی، رام ٹیک سندھ کھینڈ کے راجہ، دریا پور، گورے، اْدگیر، آپ صاب، کولابا، بیکل اور ورسووا وہیں شیو سینا یو بی ٹی جو کہ مہا وکاس اگھاڑی کا حصہ ہے، کا کہنا ہے کہ سیٹوں کی تقسیم کے معاملے کو جلد از جلد حل کیا جانا چاہیے۔پارٹی کے رکن پارلیمان سنجے راوت نے کہا کہ انتخابی مہم کے لیے وقت کم ہے، اس لیے خالی نشستوں کے معاملے کو فوری طور پر ختم کیا جانا چاہیے۔ اس کے علاوہ سنجے راوت نے بی جے پی کو بھی نشانہ بنایا۔ انہوں نے کہا کہ بی جے پی خود ووٹ جہاد کرتی ہے۔