شیلونگ: میگھالیہ حکومت نے جاری لاک ڈاؤن کے دوران مارکیٹ میں قلت کے مسائل کو دور کرنے کے لئے 1.17 لاکھ کوئنٹل اشیائے خوردونوش کی خریداری کے لئے 26.38 کروڑ روپئے کی منظوری دی ہے۔
برائے خوراک و شہری فراہمی جیمز پی کے سنگما نے کہا کہ سب سے بڑی چیلنجوں میں سے ایک یہ ہے کہ کورونا وائرس کے پھیلاؤ پر قابو پانے کے لئے لاک ڈاؤن کے درمیان ہدف بنا کر عوامی تقسیم کے نظام (ٹی پی ڈی ایس) کے تحت ضروری اشیائے خوردونوش کی فراہمی میں رکاوٹ ہے۔
انہوں نے کہا کہ کچھ اضلاع کو کھلی منڈی میں اشیائے خورد و نوش کی کمی کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے جس سے لوگ کافی مشکلات میں ہیں۔
انہوں نے مزید کہا کہ بحران کے دور میں لوگ میں کہانے پینے کے سلسلے میں بہت فکر مند ہیں۔
سنگما نے کہا ڈپٹی کمشنرز کو یہ اجازت دی گئی ہے کہ وہ پرچون دکانوں کے مالکان کو آسام سے اناج کا سامان اور دیگر سامان اسٹاک کرنے کے لئے اجازت نامے اور کرفیو پاس جاری کریں۔
وزیر نے کہا کہ اس سے اوپن مارکیٹ میں قلت کو دور کرنے میں بڑی حد تک مدد ملے گی۔
انہوں نے کہا کہ اسی وجہ سے ریاستی حکومت نے ہندوستان کی فوڈ کارپوریشن (ایف سی آئی) سے خریداری کی جانے والی اوپن مارکیٹ سیل (گھریلو) اسکیم کے تحت 2 ماہ کے لئے 1.17 لاکھ کوئنٹل کی مقدار کے لئے 26.38 کروڑ روپئے کا معاہدہ کیا ہے۔
سنگما نے کہا کہ ایف سی آئی کے گوداموں سے چاول کی خریداری کا کام تمام ڈپٹی کمشنروں کے ذریعہ شروع کیا جائے گا۔
انہوں نے مزید کہا کہ ہم اس مقام کے حوالے سے ایف سی آئی کے ساتھ ہم آہنگی کر رہے ہیں جہاں سے میگھالیہ حکومت غلہ اٹھا سکتی ہے۔
وزیر موصوف نے یہ بھی کہا کہ ریاست نے صارفین کی امور اور عوامی تقسیم کی مرکزی وزارت کے تحت نائفڈ کے ساتھ ٹی پی ڈی ایس کے مستفید افراد میں تقسیم کے لئے 5،553.64 کوئنٹل دالیں مختص کرنے کے لئے بھی نفاڈ کے ساتھ بات چیت کی ہے۔