میں وزارت عظمی کی دوڑ میں شامل نہیں ہوں ‘ اکھیلیش یادو

,

   

یو پی میں کانگریس بھی ہمارے ساتھ ہے ۔ انڈیا ٹوڈے کانکلیو سے ایس پی سربراہ کا خطاب
نئی دہلی 2 مارچ ( سیاست ڈاٹ کام ) سماجوادی پارٹی کے لیڈر اکھیلیش یادو نے کہا کہ وہ وزارت عظمی کی دوڑ میں شامل نہیں ہیں لیکن وہ کسی کو وزیر اعظم بنانا چاہتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ اترپردیش نے ملک کو ہمیشہ ہی وزیر اعظم دیا ہے اور جو کوئی وزیر اعظم بننا چاہتا ہے اسے نریندر مودی کی طرح یو پی آنا ہوتا ہے ۔ انڈیا ٹوڈے کانکلیو میں خطاب کرتے ہوئے سابق چیف منسٹر نے اپنے والد ملائم سنگھ یادو کے ان ریمارکس کو اہمیت دینے سے انکار کیا جس میں انہوں نے لوک سبھا میں کہا تھا کہ وہ چاہتے ہیں کہ مودی دوبارہ وزیر اعظم بنیں۔ انہوں نے کہا کہ میں وزیر اعظم بننا نہیں چاہتا ۔ میں دوڑ میں شامل نہیں ہوں۔ لیکن میں کسی کو وزیر اعظم بنانا چاہتا ہوں ۔ ہم جانتے ہیں کہ وزیر اعظم کیسے بنایا جاتا ہے ۔ اس سوال پر کہ آیا وہ چاہتے ہیں کہ بی ایس پی کی سربراہ مایاوتی ملک کی وزیر اعظم بنیں ‘ اکھیلیش یادو نے کہا کہ اترپردیش سے تعلق رکھنے والا کوئی وزیر اعظم بنے تو انہیں خوشی ہوگی ۔

اکھیلیش نے دعوی کیا کہ یو پی میں طئے پائے اتحاد میں کانگریس بھی شامل تھی تاہم انہوں نے یہ واضح نہیں کیا کہ کانگریس اور سماجوادی پارٹی کس طرح علیحدہ مقابلہ کرینگے ۔ انہوں نے کہا کہ یہ نریندرمودی کا خوف نہیں ہے جس کی وجہ سے سماجوادی پارٹی اور بہوجن سماج پارٹی نے اتحاد کیا ہے بلکہ یہ دستور اور ملک کو بچانے کی جدوجہد ہے جس کی وجہ سے دونوں جماعتوں نے اتحاد کیا ہے ۔ ایس پی ۔ بی ایس پی نے حال ہی میں یو پی کیلئے اپنے اتحاد کا اعلان کیا تھا ۔ انہوں نے کہا کہ سماجوادی پارٹی ‘ بی ایس پی ‘ کانگریس اور دوسری علاقائی جماعتیں ہمارے ساتھ ہیں۔ جب بی ایس پی ‘ ایس پی ‘ کانگریس ‘ آر ایل ڈی اور نشاد پارٹی ساتھ ہوں تو کیا اسے مہا گٹھ بندھن نہیں کہا جائیگا ؟ ۔ انہوں نے کہا کہ کانگریس بھی ہمارے ساتھ ہے ۔ اترپردیش کو ہاتھ بھی پسند ہے اور ہاتھی بھی پسند ہے ۔ انہوں نے اس طرح کانگریس اور بی ایس پی کے انتخابی نشان کا حوالہ دیا ۔ اپوزیشن جماعتوں کے اتحاد کو ’ سنگم ‘ قرار دیتے ہوء یاکھیلیش نے کہا کہ یہ در اصل دستور اور ملک کو بچانے کی جدوجہد ہے ان لوگوں سے جنہوں نے اسے تباہ کردیا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ ملائم سنگھ یادو نے دوسری معیاد کی تکمیل پر ڈاکٹر منموہن سنگھ کی واپسی کیلئے بھی نیک تمنائیں ظاہر کی تھیں لیکن ایسا نہیں ہوا ہے ۔ہم بہتر جانتے ہیں کہ ملائم سنگھ کس طرح دعائیں دیتے ہیں۔