نئی دہلی : حج پالیسی میں بعض بنیادی تبدیلیاں کی گئی ہیں ۔حج رجسٹریشن فیس جو پچھلے برسوں میں 300 روپے لی جاتی تھی۔ لیکن اس سال حج رجسٹریشن مفت ہوگا۔ حج 2023 کے کور میں زیادہ سے زیادہ 4 بالغ اور دو بچے شامل ہو سکتے ہیں۔ اس سال حج کا دورانیہ 30 سے 40 دن کے درمیان ہوگا۔فضائی کرایہ کا 10 فیصد دو سال سے کم عمر کے بچے کیلئے وصول کیا جائے گا اور مکمل ہوائی کرایہ اور دو سال سے زیادہ عمر کے بچے کو بالغ سمجھ کر حج فیس وصول کی جائے گی۔70 سال یا اس سے زیادہ عمر کے درخواست دہندگان کو اسسٹنٹ کے ساتھ ریزرو زمرے میں رجسٹر کیا جائے گا۔ 45 سال یا اس سے زیادہ عمر کی خواتین ‘ اگر محرم کے بغیر حج پر جانا چاہیں تو انہیں 4 کے گروپ میں حج کرنے کی اجازت ہے۔ اگر اس کا مسلک اس کی اجازت دیتا ہے۔ اکیلی خواتین بھی درخواست دے سکتی ہیں، سعودی عرب کی حکومت کی شرائط کے ساتھ اس کے لیے حج کمیٹی آف انڈیا ان خواتین کا ایک گروپ بنا سکتی ہے۔ سی جی آئی جدہ مذکورہ خاتون عازمین حج کے لیے علیحدہ رہائش کے انتظامات کی سہولت فراہم کرے گا۔سعودی حکومت کی طرف سے مختص کوٹہ کے مطابق پرائیویٹ ٹور آپریٹر (پی ٹی او) کا کوٹہ 30 فیصد سے کم کر کے 20فیصد کر دیا گیا ہے اور حج کمیٹی کا کوٹہ 70فیصد سے بڑھا کر 80فیصد کر دیا گیا ہے۔سرکاری حج کوٹہ کے تحت حج ٹریول پالیسی 2023 میں سرکاری حج کوٹہ منسوخ کر دیا گیا ہے۔ عام شہریوں کے فائدے کے لیے صدر، نائب صدر، وزیر اعظم، وزیر برائے اقلیتی امور، حکومت ہند اور حج کمیٹی آف انڈیا، ممبئی کو الاٹ کردہ کوٹہ کو منسوخ کر کے جنرل کوٹہ میں ضم کر دیا گیا ہے۔عازمین حج کو اپنے ضلعی ہیلتھ یونٹس سے صحت کی تصدیق اور آر ٹی پی سی آر ٹیسٹ کروانے کی اجازت دی گئی ہے۔ آر ٹی پی سی آر ٹیسٹ صرف سرکاری لیبارٹریوں کے ذریعے کروایا جائے۔ ملک میں 25 ہوائی اڈوں کو ایمارکیشن پوائنٹ بنایا گیا ہے جن میں سری نگر، رانچی، گیا، گوہاٹی، اندور، بھوپال، منگلور، گوا، اورنگ آباد، وارانسی، جے پور، ناگپور، دہلی، ممبئی، کولکاتہ، بنگلور،حیدرآباد، کوچین، چنائی، احمد آباد، لکھنؤ، کنور وغیرہ شامل ہیں ۔عازمین حج کو پچھلے سال ہوائی سفر کی لاگت میں فرق کے مطابق خطے کے امبارکیشن پوائنٹ اور قریب ترین اقتصادی سفری مقام کے درمیان انتخاب دیا جائے گا۔ اس انتظام میں آنے والے برسوں میں اقلیتی امور کی وزارت مجاز اتھارٹی کی منظوری سے مناسب طریقے سے ترمیم کر سکتی ہے۔مجاز اتھارٹی کی منظوری کے ساتھ، اقلیتی امور کی وزارت مذکورہ 25 امبارکیشن پوائنٹس کے علاوہ دیگر ہوائی اڈوں کو امبارکیشن پوائنٹس کے طور پر شامل کرنے کی درخواست پر غور کر سکتی ہے، جو وزارت خارجہ کے حکام/وزارتوں کی منظوری سے مشروط ہے۔قربانی کوپن اختیاری ہوں گے۔ حج کمیٹی آف انڈیا کے ذریعہ آی ڈی بی ادائیگی کور کے ذریعے ترتیب دیا جائے گا درخواست فارم میں ایک بار استعمال ہونے والے آپشن کو منسوخ نہیں کیا جائے گا۔ تمام عازمین حج کو ایک ساتھ ایک کور کا انتخاب کرنا ہوگا۔عازمین حج چاہیں تو اپنی جانب سے بھی قربانی کرسکتے ہیں۔ایسے افراد جو رجسٹرڈ معذور ہیں، خونی رشتہ سے متعلق کسی ایک اہل شخص کے ساتھ درخواست دینے کی اجازت ہوگی۔ جو پورے حج کے دوران ان کی دیکھ بھال کر سکے۔وہیں 300 عازمین حج کے لیے ایک خادم الحجاج کی تقرری کے ساتھ ساتھ ہر ریاست اور مرکز کے زیر انتظام علاقے سے ایک ڈائرکٹر سطح کے افسر اور متعلقہ ریاستی حج کمیٹیوں کے ایک افسر کا تقرر اس دوران اپنی ریاست کے عازمین حج کی دیکھ بھال کے لیے ہوگا۔نئی حج پالیسی کے اجرا کے ساتھ ہی عازمین حج 2023 کے لیے آن لائن درخواست فارم بھرنے کا عمل بہت جلد شروع ہو جائے گا۔حج کے خواہشمند درخواست دہندگان سے درخواست کی جاتی ہے کہ وہ مشین ریڈ ایبل انٹرنیشنل پاسپورٹ، بلڈ گروپ رپورٹ اور متعلقہ دستاویزات درخواست دینے کے لیے تیار رکھیں۔