نئے تعلیمی سال سے سرکاری اساتذہ کو ترقیاں

   

محکمہ تعلیمات سے اقدامات کا آغاز ، اساتذہ کے دیرینہ مسئلہ کی یکسوئی
حیدرآباد ۔ 6 ۔ مارچ : ( سیاست نیوز ) : ریاست تلنگانہ میں ایک طویل عرصہ سے ترقیوں کے منتظر گورنمنٹ ٹیچرس کا خواب آیا پورا ہوگا ؟ بتایا جاتا ہے کہ گورنمنٹ ٹیچرس کو متحدہ ریاست آندھرا پردیش کے وقت سے ہی ترقیوں کا موقعہ فراہم نہ کرتے ہوئے ترقیوں سے محروم رکھا گیا ہے اور تلنگانہ کی تشکیل کے بعد ٹیچرس اپنی ترقیوں کے تعلق سے کافی پر امید تھے لیکن تلنگانہ کی تشکیل عمل میں آئے ہوئے تقریبا پانچ سال مکمل ہونے کو ہیں لیکن گورنمنٹ ٹیچرس کی ترقیوں کا مسئلہ جوں کا توں زیر التواء ہی رہا ۔ اس سلسلہ میں ٹیچرس یونینوں بالخصوص تلنگانہ اسٹیٹ ٹیچرس یونین قائدین مسرس محمد عبداللہ ریاستی صدر اور سی راجی ریڈی ریاستی جنرل سکریٹری نے گذشتہ دنوں کے دوران ریاستی حکومت سے متعدد مرتبہ نمائندگیاں کیے لیکن کوئی مثبت ردعمل حکومت سے حاصل نہیں ہوا تھا ۔ لیکن ان نمائندگیوں کا مثبت اثر اب کسی حد تک دکھائی دے رہا ہے اس طرح اساتذہ کی ترقیوں کے مسئلہ کی یکسوئی کرنے اہم ترین نئے سرویس رولس مرتب کرنے کے لیے ریاستی محکمہ تعلیم کے اعلیٰ عہدیداروں کی جانب سے اقدامات شروع کیے جانے کی اطلاعات ہیں ۔ اس طرح اب گورنمنٹ ٹیچرس میں ترقیوں کے تعلق سے قوی امیدیں ہیں ۔ آئندہ نئے تعلیمی سال کے آغاز کے ساتھ ہی ٹیچرس اپنی ترقیوں کے ساتھ اپنے اپنے نئے مدارس میں قدم رکھنے کی پہل کریں گے ۔ ریاستی محکمہ تعلیم کے ذرائع کے مطابق نئے سرویس رولس کے مطابق گورنمنٹ ٹیچرس ( ڈی ای اوز کے تحت ) اور پنچایت راج اسکول ٹیچرس کو ترقیوں کے معاملہ میں مساوی طور پر اہمیت دی جائے گی کیوں کہ صدارتی احکامات کے مطابق نئے زونل سسٹم کی روشنی میں ہی نئے سرویس رولس مرتب کئے جارہے ہیں ۔ اس طرح سمجھا جاتا ہے کہ ماہ مئی کے اختتام تک یا ماہ جون کے پہلے دوسرے ہفتہ تک نئے سرویس رولس مرتب کرنے کے عمل کو مکمل کرنے کی اعلیٰ عہدیداران ریاستی محکمہ تعلیم اقدامات کررہے ہیں اور بتایا جاتا ہے کہ اس عمل کی تکمیل کے فوری بعد حکومت سے منظوری حاصل کر کے ٹیچرس کی ترقیوں کے عمل کو مکمل کرنے کی حکمت عملی کو قطعیت دی جائے گی ۔ بتایا جاتا ہے کہ درحقیقت سال 1975 کے صدارتی احکامات کی روشنی میں منڈل ایجوکیشنل آفیسر ، ڈپٹی ایجوکیشن آفیسر ، ڈائیٹ لکچرارس کے علاوہ دیگر اہم جائیدادوں پر ترقیاں صرف گورنمنٹ ٹیچرس ( ڈی ای او کے تحت اسکول ٹیچرس ) کو ہی دی جانی چاہئے اور گورنمنٹ ٹیچرس ہی ترقیوں کے اہل ہوتے ہیں لیکن پنچایت راج ٹیچرس کے اعتراض کیے جانے پر حکومت نے گورنمنٹ و پنچایت راج ٹیچرس کیلئے یکساں قوانین مرتب کیے ۔ اس اقدام کے خلاف گورنمنٹ ٹیچرس نے عدلیہ سے (ہائی کورٹ سے ) رجوع ہونے پر ہائی کورٹ ہدایت کے مطابق سرویس رولس پر صدارتی احکامات اثر انداز نہیں ہوسکیں گے ۔ بتایا جاتا ہے کہ ہائی کورٹ کے ان احکامات پر حکومت نے سپریم کورٹ سے رجوع ہو کر حکم التواء حاصل کیا ۔ اس طرح یہ مسئلہ ابھی بھی سپریم کورٹ میں زیر التواء ہے لہذا حکومت نے متبادل طریقہ کار اختیار کرنے پر سنجیدگی سے غور کررہی ہے اور نئے زونل سسٹم کے مطابق اساتذہ کیلئے سرویس رولس مرتب کرنے کی حکومت نے عہدیداران متعلقہ کو ہدایات دی ہیں ۔۔