تقریب کا بائیکاٹ کرنے اپوزیشن اپنے فیصلہ پر اٹل ‘سخت سیکوریٹی انتظامات
نئی دہلی : وزیر اعظم نریندر مودی پارلیمنٹ کی نئی عمارت کا اتوار28مئی کو افتتاح کریں گے۔ اس پروگرام میں کئی تجربہ کار قائدین کی شرکت متوقع ہے۔ اس حوالے سے سیکورٹی بھی سخت کر دی گئی ہے۔اپوزیشن جماعتوں نے تقریب کا بائیکاٹ کرنے کا فیصلہ کیا ہے اور مرکزی وزراء کی جانب سے فیصلہ پر دوبارہ نظر کرنے کی اپیل کے باوجود تقریبا20اپوزیشن جماعتیں پارلیمنٹ کی نئی عمارت کی افتتاحی تقریب میں شرکت نہ کرنے کے اپنے فیصل پر اٹل ہیں ۔اپوزیشن جماعتوں کا مطالبہ ہے کے پارلیمنٹ کی نئی عمارت کی افتتاح صدرجمہوریہ ہند سے کروایا جائے ۔ دوسری طرف بی جے پی وزیر اعظم کے ذریعہ افتتاح کرنے کی ضد کررہی ہے۔اپوزیشن نے وزیر اعظم پر تکبر کرنے کا الزام بھی عائد کیا اور کہا کہ دلت صدر جمہوریہ کو حکومت نظر انداز کرتے ہوئے آئین کی خلاف ورزی کررہی ہے ۔ادھردہلی پولیس نے ٹریفک کو لے کر رہنما خطوط جاری کیے ہیں۔ دہلی ٹریفک پولیس نے لوگوں سے کہا کہ وہ رہنما خطوط کو ذہن میں رکھتے ہوئے اپنے سفر کی منصوبہ بندی کریں۔ صبح 5:30بجے سے دوپہر 3 بجے تک آنے اور جانے کیلئے متبادل راستے اختیار کرنے کی درخواست کی گئی ہے۔دہلی پولیس کی ایڈوائزری میں کہا گیا ہے کہ تالکٹورہ گول چکر، بابا کھڑک سنگھ مارگ، گول پوسٹ آفس گول چکر، اشوک روڈ، پٹیل چوک گول چکر، ونڈسر پلیس گول چکر، جن پتھ، ایم ایل این پی گول چکر، اکبر روڈ، گول میتھی گول چکر، جی کے پی گول چکر، تین مورتی مارگ، تین مورتی گول چکر اور مدر ٹریسا کریسنٹ روڈ پر آنے جانے کی اجازت نہیں ہوگی۔نئی دہلی کے علاقے میں صرف پبلک ٹرانسپورٹ کی گاڑیاں، یونین پبلک سروس کمیشن کے امتحان دینے والوں، علاقے کے رہائشیوں، لیبل والی گاڑیوں اور ایمرجنسی گاڑیوں کو اجازت ہوگی۔