حیدرآباد۔ 14 جنوری (سیاست نیوز) سائبرآباد کے علاقہ نارسنگی میں دوہرے قتل کی سنگین واردات پیش آئی جہاں نامعلوم افراد نے نوجوان لڑکے اور لڑکی کا قتل کردیا۔ نارسنگی پولیس نے مقامی عوام کی اطلاع کے بعد پپل گوڑہ علاقہ میں پہاڑ پر واقع مندر کے قریب مقام کا معائنہ کیا اور نعشوں کو منتقل کردیا۔ نامعلوم قاتلوں نے دونوں کی شناحت چھپانے کے لئے ہر ممکنہ کوشش کی۔ لڑکے کی نعش کو جلانے کے بعد لڑکے اور لڑکی کے چہرے پر وزنی پتھر ڈالتے ہوئے ان کے چہرے بگاڑ دیئے۔ آج جب مقامی نوجوان مندر کے قریب پہاڑ پر پتنگ بازی کے لئے پہنچے تو نعشوں کو دیکھ کر خوف زدہ ہوگئے اور سارے پپل گوڑہ علاقہ میں دہشت پیدا ہوگئی۔ اس بات کی اطلاع مقامی پولیس کو ڈائیل 100 کے ذریعہ حاصل ہوئی۔ اطلاع کے ساتھ ہی ڈپٹی کمشنر آف پولیس راجندر نگر زون سرینواس بھی مقام واردات پہنچ گئے۔ پولیس نے کلوز ٹیم اور ڈاگ اسکواڈ کو طلب کرتے ہوئے مقام واردات سے شواہد اکٹھا کئے تاہم سائبرآباد پولیس نے فوری طور پر ان نعشوں کی شناخت کرلی اور بتایا کہ مقام واردات سے اہم شواہد اکٹھا کئے گئے اور ڈی سی پی نے قاتلوں کی بہت جلد گرفتاری کا دعوی کیا۔ پولیس ذرائع کے مطابق مقتول افراد کی شناخت انیکت اور بندو کی حیثیت سے کرلی گئی ہے۔ انکیت پیشہ سے ہاوزکیپنگ کا کام کرتا تھا جو نانک رام گوڑہ علاقہ میں رہتا تھا۔ اس کا تعلق ریاست مدھیہ پردیش سے بتایا گیا ہے جبکہ 25 سالہ بندو ایل بی نگر میں رہتی تھی اس لڑکی کا تعلق چھتیس گڑھ سے بتایا گیا ہے۔ دونوں کی ایک دوسرے سے اچھی طرح جان پہچان تھی۔ پولیس کو شبہ ہے کہ ان دونوں کا قتل دو دن قبل ہوا ہوگا۔ انکیت کی نعش سے 60 میٹر کی دوری پر بندو کی نعش پائی گئی۔ بندو کے جسم پر کپڑے نہیں تھے۔ مقام واردات سے حاصل شواہد اور مقام واردات کا معائنہ کرنے کے بعد پولیس نے لڑکی کی عصمت ریزی کا شبہ ظاہر کیا ہے۔ لڑکی کی اجتماعی عصمت ریزی کے بعد اس کا قتل کردیا گیا ہوگا۔ لڑکی کی نعش جس حالت میں پائی گئی پولیس نے شواہد کی بنیاد پر اس امکان کو ظاہر کیا ہے۔ ابتدائی تحقیقات کے بعد پولیس نے بتایا کہ 8 جنوری کے دن انکیت ساکیت نے بندو کو ایل بی نگر علاقہ سے اپنے ساتھ نانک رام گوڑہ لے آیا۔ پولیس مختلف زاویوں سے تحقیقات کررہی ہے۔ ع