نامساعدحالات میں وظیفہ کی کٹوتی نامناسب :شیخ محبوب

   

Ferty9 Clinic

کوڑنگل ۔3 جون ( سیاست ڈسٹرکٹ نیوز) مسٹر شیخ محبوب موظف محکمہ مال و ممتاز سماجی کارکن نے اخباری نمائندوں سے بات چیت کے دوران انکشاف کیا کہ آج کل کورونا وائرس سے پھیلنے والی ہلاکت خیز وباء نے ساری دنیا کو اپنی لپیٹ میں لے رکھا ہے ۔ دنیا بھر کے ممالک حیران و سرگرداں اور خوف کھائے ہوئے ہیں۔ ستاروں پر گمبندیں ڈالنے والے ممالک بھی اس وائرس کے آگے گھٹنے ٹیکنے پر مجبور ہوگئے ہیں ۔ ساری دنیا میں ہزاروں لوگ اس وائرس کی وجہ سے لقمہ اجل ہورہے ہیں اور لاکھوں اس سے متاثر ہوکر قرنطینہ کی پُل صراط سے گزر رہے ہیں ۔ نامساعد حالات ، روح فرں آفات ، صبر آزما دور اور ہوش رُبا مہنگائی کے پُراشوب ماحول میں اعلیٰ معاش سے لے کر جز معاش افراد تک برسرروزگار سے لیکر یومیہ مزدور تک سب تنگدستی کا شکار ہیں اور مہنگائی کی سب پر مار ہے ۔ ایسے میں حکومت تلنگانہ کی جانب سے وظیفہ یابوں کے وظیفہ میں گذشتہ تین ماہ سے وظیفہ کی کٹوتی کا حکم ستم بالائے ستم اور اُونٹ کی پیٹھ پر آخری تنکے کے مماثل ہے ۔ نوے فیصد وظیفہ یاب حضرات پیرانا سالی کے تحت طرح طرح کے امراض و عوارض میں مبتلا ہوتے ہیں ۔ بی پی ، شوگر ، تھائرائیڈ تو آج کل نزلہ زکام کی طرح عام ہیں ۔ وظیفہ یاب مرد و خواتین کے وظیفہ کا بڑا حصہ علاج و ادویات کے نظر ہوجاتا ہے ۔ ان کے ساتھ ساتھ دیگر مسائل ، ذمہ داریاں و ضروریات زندگی بھی ہوتی ہیں جن سے نبرد آزما ہونا سرکس کے تنے ہوئے رستے پر چلنے کی مانند ہوتا ہے کہ مبادہ اخراجات کے پاؤں پنشن کی چادر سے باہر نہ نکل جائیں ۔ ان حالات میں وظیفہ میں کٹوتی کرنا گویا وظیفہ یابوں پر کبھی نصف ،کبھی پاؤ زوجہ حیات بند کرنا ہے ۔ ریاست تلنگانہ کے وظیفہ یاب حضرات کی خدمات اور قربانیوں کو یکسر نظرانداز کر کے ان کے وظائف میں تخفیف کا جو فرمان جاری کیا گیا ہے وہ ہماری ریاست کے فراخدل چیف منسٹر کے چندر شیکھر راؤ کی رعایا نوازی ، کشادہ دلی شایان شان نہیں ہے ۔ محترم کے سی آر صاحب نے جس طرح سرکاری اور نیم سرکاری ملازمین کے مسائل کو عنایت اور کرم کے ساتھ حل کیا ہے اس کے پیش نظر قوی توقع ہے کہ وہ ریاست کے وظیفہ یاب حضرات پر بھی رحم و کرم کی نظر فرمائیں گے اور فوری سے بیشتران کے بقیہ وظیفہ کی اجرائی کے احکام جاری فرمائیں تاکہ تلنگانہ کے روزگار اور معاشی جھٹکے سے دوچار وظیفہ یابوں کو سنبھالا جاسکے اور وہ ان کیلئے اور ریاست کی خوش حالی کیلئے دعاگو رہیں ۔