ناقد وزیردفاع کو برطرف کردیا ، بندرگاہوں میں کام روک دیاگیا ، میڈیکل ایسوسی ایشن کی ہڑتال ، ایرپورٹ سے روانگی معطل
تل ابیب: وزیر اعظم بنجامن نیتن یاہو کی عدالتی اصلاحات کے منصوبے کو روکنے کا مطالبہ کرنے پر حکومت نے وزیر دفاع یوو گیلنٹ کو ہی برطرف کردیا جس کے بعد اسرائیلی دارالحکومت تل ابیب میں مظاہرین سڑکوں پر نکل کر موجودہ حکومت کے خلاف نعرے بازی کی۔ اس کے علاوہ دسیوں ہزار مظاہرین نے تل ابیب میں ایک شاہراہ کو بھی بند کر دیا، وہیں یروشلم میں نیتن یاہو کی رہائش گاہ کے سامنے تعینات پولیس کی ہجوم کے ساتھ جھڑپیں بھی ہوئیں۔ وزیراعظم کی جانب سے لائے گئے عدالتی اصلاحات کے منصوبے نے ملک میں بدامنی کے ساتھ ساتھ بڑے پیمانے پر احتجاج کو بھی جنم دیا جس نے امریکہ اور دیگر قریبی اتحادیوں کو خوفزدہ کر دیا ہے۔ اسرائیل میں نیتن یاہو حکومت کے منصوبوں اور وزیردفاع کی برطرفی کے اقدام پر عملاً اُتھل پتھل برپا ہوگئی ہے ۔ حائفہ اور اشدود بندرگاہوں نے حکومت کی عدالتی اصلاحات کے خلاف عا م ہڑتال کے تحت کام روک دیا ہے ۔ اسرائیل کی میڈیکل اسوسی ایشن نے بھی ہڑتال کا اعلان کیا ہے ۔ مشہور برانڈ میک ڈونالڈ کی برانچس ملک بھر میں بند کردی گئیں ہیں۔ نیتن یاہو کی اصلاحات سے حکومت کو عدلیہ پر کئی نئے اختیارات حاصل ہورہے ہیں ۔ اس کے خلاف خود اسرائیل برہم نظر آتا ہے کیونکہ اس منصوبے کے خلاف کئی ہفتوں سے احتجاج ہورہا ہے ۔ ایرپور پر روانگی کی سرگرمی معطل کردی گئی ہے ۔ ان حالات میں ہوسکتا ہے نیتن یاہو اصلاحات کو فی الحال روک دینے کا اعلان کریں گے ۔ اسرائیل کے سب سے بڑے ٹریڈ یونین گروپ نے بھی عام ہڑتال کا اعلان کردیا ہے ۔ اس طرح حالات نیتن یاہو حکومت کے قابو سے باہر ہوتے جارہے ہیں ۔ چنانچہ وائٹ ہاؤس نے پیر کو جاری کردہ ایک بیان میں اسرائیلی وزیر دفاع یوو گیلنٹ کی برطرفی پر تشویش کا اظہار کیا اور کہا ہے کہ ہمیں اسرائیل سے باہر ہونے والی پیشرفت پر گہری تشویش ہے، جو سمجھوتہ کی فوری ضرورت کو مزید اجاگر کرتی ہے جیسا کہ صدر (جو بائیڈن) نے حال ہی میں وزیراعظم نیتن یاہو سے بات چیت کی اور کہا کہ ملک میں جمہوری اقدار ہمیشہ رہی ہیں اور ہونی چاہئیں، جو امریکہ۔ اسرائیل تعلقات کی پہچان بھی ہے۔ہم اسرائیلی قائدین پر زور دیتے رہتے ہیں کہ وہ جلد از جلد کوئی سمجھوتہ کریں۔ ہمیں یقین ہے کہ یہ اسرائیل اور اس کے تمام شہریوں کیلئے آگے بڑھنے کا بہترین راستہ ہے۔ اسرائیل کی سلامتی اور جمہوریت کیلئے امریکی حمایت بدستور جاری ہے۔ الجزیرہ کے مطابق، وزیر دفاع کی برطرفی اس بات کا اشارہ ہے کہ وزیر اعظم اور ان کے اتحادی اس ہفتے اپنے عدالتی اصلاحاتی منصوبے کے ساتھ آگے بڑھیں گے۔ یوو گیلنٹ نے ہفتے کے روز ایک تقریر میں عدالتی اصلاحات کو روکنے کا مطالبہ کیاتھا جب نیتن یاہو برطانیہ کے سرکاری دورے پر ملک سے باہر تھے۔ سی این این کی ایک رپورٹ کے مطابق کچھ فوجیوں نے بھی ان منصوبوں کی مخالفت میں اپنی خدمات سے دستبردار ہونے کا عہد کیا ہے۔یوو گیلنٹ نے کہا کہ تجاویز پر آگے بڑھنا اسرائیل کی سلامتی کیلئے خطرہ بن سکتا ہے۔ دریں اثنا، نیو یارک میں اسرائیل کے قونصلیٹ جنرل آصف ضمیر نے نیتن یاہو کے گیلنٹ کو برطرف کرنے کے فیصلے کے بعد استعفیٰ دیدیا۔ ٹویٹر پر پوسٹ کیے گئے اپنے مکتوب استعفیٰ میں ضمیر نے اسے خطرناک فیصلہ قرار دیا۔