نتن یاہو کیخلاف مقدمہ کا گواہ طیارہ حادثہ میں ہلاک

   

تل ابیب : اسرائیل نے تصدیق کی ہے کہ یونان میں طیارہ حادثے میں ہلاک ہونے والا شخص سابق وزیر اعظم بینجمن نیتن یاہو کے کیس کا گواہ تھا جبکہ یونانی حکام نے واقعے کی تحقیقات کا آغاز کردیا ہے۔رپورٹ کے مطابق یونان کے سینئر ایئر سیفٹی عہدیدار لونِس کونڈیلیس کا کہنا تھا کہ ساموس جزیرے کے قریب پیش آنے والے واقعے کے گواہ ایک ماہی گیر نے دعویٰ کیا ہے کہ اس نے دو دھماکوں کی آواز سنی تھی لیکن طیارے کے تباہ ہونے کی وجوہات تاحال معلوم نہیں ہوسکی ہیں۔اسرائیلی وزارت خارجہ سے ایک انجن والے سیسنا سی 182 طیارہ حادثہ کا شکار ہونے والے 69 سالہ جوڑے کی شناخت حائم

Haim Garon

اور استھر گرون کے ناموں سے کی جن کا تعلق تل ابیب سے تھا۔اسرائیلی پراسیکیوٹر دفتر نے بتایا کہ وزارت مواصلات کے سابق ڈپٹی ڈائریکٹر حائم گرون کی اس کیس میں گواہی شیڈول تھی جس میں نیتن یاہو نامزد ہیں۔نیتن یاہو پر متعدد الزامات میں سے ایک الزام یہ بھی ہے کہ انہوں نے بڑے میڈیا کو ان کی سازگار کوریج کے بدلے ریگولیٹری فوائد دیئے۔