نرگس دت ڈاکٹر بننا چاہتی تھیں

   

ممبئی : ہندی فلموں کی مشہور اداکارہ نرگِس نے تقریبا چار دہائی تک اپنی متاثر کن اداکاری سے ناظرین کومسحور کیا۔ بچپن میں وہ اداکارہ نہیں بلکہ ڈاکٹر بننا چاہتی تھیں۔ کنیز فاطمہ راشد عرف نرگس کی پیدائش یکم جون 1929 کو کلکتہ شہر میں ہوئی۔ ان کی ماں جدن بائی کے اداکارہ اور فلم ساز ہونے کی وجہ سے گھر میں فلمی ماحول تھا۔ اس کے باوجود بچپن میں نرگس کی اداکاری میں کوئی دلچسپی نہیں تھی۔ان کی تمنا ڈاکٹر بننے کی تھی جبکہ ان کی ماں چاہتی تھیں کہ وہ اداکارہ بنیں۔ 1945 میں نرگس کو محبوب خان کی فلم ’ہمایوں‘ میں کام کرنے کا موقع ملا۔ 1949 میں ان کی برسات اور انداز جیسی کامیاب فلمیں منظرعام پرآئیں۔ فلم انداز میں ان کے ساتھ دلیپ کمار اور راج کپور جیسے نامور اداکار تھے اس کے باوجود بھی نرگس شائقین کو اپنی طرف متوجہ کرنے میں کامیاب رہیں۔ سال 1950 سے 1954کے دوران ان کی شیشہ ، بے وفا، آشیانہ، عنبر، انہونی، شکست، پاپی ، دھن، انگارے جیسی کئی فلمیں منظرعام پر آئیں لیکن باکس آفس پر ناکام رہیں جو ان کے فلمی کیرئیر کیلئے براثابت ہوا لیکن 1955 میں راج کپور کے ساتھ فلم ’شری 420‘ ریلیز ہوئی جس کی کامیابی کے بعد وہ ایک مرتبہ پھر سے شہرت کی بلندیو ں پر جا پہنچیں۔ پردہ سمیں پر نرگس اورراج کپور کی جوڑی کو کافی پسند کیا گیا۔نرگس دت کو فلم مدر انڈیا کیلئے ہمیشہ یاد رکھا جائے گا۔ جہاں انہوں نے سنیل دت کی ماں کا رول کیا تھا لیکن بعد میں ان سے ہی شادی کرلی تھی۔ 3 مئی 1981ء کو نرگس دست کا انتقال ہوگیا۔