نریندر مودی کو گچی باؤلی اراضی معاملہ میں اظہار خیال کا اخلاقی حق نہیں : مہیش کمار گوڑ

   

حقائق کا پتہ چلائے بغیر تبصرہ کا الزام، بی جے پی زیراقتدار ریاستوں میں بلڈوزر کارروائیوں کا جائزہ لینے کا مشورہ
حیدرآباد 14 اپریل (سیاست نیوز) صدر پردیش کانگریس مہیش کمار گوڑ نے کنچہ گچی باؤلی اراضی پر وزیراعظم نریندر مودی کے بیان پر شدید ردعمل کا اظہار کیا۔ وزیراعظم نے ہریانہ میں جلسہ سے خطاب کرتے ہوئے تلنگانہ حکومت پر جنگلاتی اراضی کی صفائی کے ذریعہ ماحولیاتی عدم توازن پیدا کرنے کا الزام عائد کیا۔ مہیش کمار گوڑ نے میڈیا سے بات کرتے ہوئے کہاکہ گچی باؤلی اراضی پر اظہار خیال کا وزیراعظم نریندر مودی کو اخلاقی حق حاصل نہیں ہے۔ اُنھوں نے کہاکہ تلنگانہ حکومت پر بلڈوزر کے استعمال کا الزام عائد کرنے سے قبل وزیراعظم نریندر مودی کو بی جے پی زیراقتدار ریاستوں میں بلڈوزر کارروائیوں کا جائزہ لینا چاہئے۔ اُنھوں نے سوال کیاکہ بی جے پی زیراقتدار ریاستوں میں غریبوں کے خلاف بلڈوزر کارروائیاں کیا وزیراعظم نریندر مودی کو دکھائی نہیں دے رہی ہیں؟ اُنھوں نے کہاکہ تلنگانہ کی ترقی میں رکاوٹ پیدا کرنے والی مرکزی حکومت کو ریاست کے بارے میں اظہار خیال کیا کوئی حق نہیں ہے۔ اُنھوں نے کہاکہ وزیراعظم کو حقائق کا پتہ چلانے کے بعد ہی اظہار خیال کرنا چاہئے۔ بی جے پی قائدین کے بیانات پر بھروسہ کرتے ہوئے وزیراعظم نے تلنگانہ حکومت کو نشانہ بنایا لیکن اُنھیں ریاست کی ترقی دکھائی نہیں دے رہی ہے۔ انتخابی وعدوں کی تکمیل کیا وزیراعظم کو دکھائی نہیں دے رہی ہے؟ خواتین کے لئے آر ٹی سی میں مفت سفر کی سہولت، 60 ہزار سے زائد سرکاری جائیدادوں پر تقررات، 200 یونٹ مفت برقی سربراہی، 500 روپئے میں پکوان گیاس سیلنڈر، کسانوں کی قرض معافی اور رعیتو بھروسہ جیسی اسکیمات پر عمل آوری کی ستائش کرنے کے بجائے نریندر مودی اراضی معاملہ میں گمراہ کن معلومات کی بنیاد پر ریاستی حکومت کو نشانہ بنارہے ہیں۔ مہیش کمار گوڑ نے کہاکہ مودی حکومت نے سالانہ 2 کروڑ روزگار فراہم کرنے کا وعدہ کیا تھا لیکن گزشتہ 10 برسوں میں بیروزگار نوجوانوں کو مایوسی ہوئی ہے۔ مہیش کمار گوڑ نے حکومت کے خلاف بی آر ایس قائدین کے بیانات پر تبصرہ کرتے ہوئے کہاکہ کے سی آر اور کے ٹی آر تلنگانہ میں دوبارہ اقتدار کا خواب دیکھنا ترک کردیں۔ اُنھوں نے کہاکہ دیڑھ سال کے عرصہ میں کانگریس نے انتخابی وعدوں کی تکمیل کا ریکارڈ قائم کیا ہے۔ فلاحی اسکیمات پر عمل آوری سے بی آر ایس قائدین بوکھلاہٹ کا شکار ہیں۔ اُنھوں نے کہاکہ باریک چاول کی سربراہی اسکیم کے بارے میں کے سی آر اور کے ٹی آر کو تبصرہ کا کوئی حق نہیں کیوں کہ بی آر ایس کے دور حکومت میں عوام کو موٹا چاول سربراہ کیا گیا تھا۔ اُنھوں نے کہاکہ باریک چاول سربراہی اسکیم پر سالانہ 13 ہزار کروڑ کے مصارف عائد ہں گے اور 3 کروڑ سے زائد افراد کو فائدہ ہوگا۔ اُنھوں نے کہاکہ بی سی طبقات کے تحفظات میں اضافہ اور ایس سی زمرہ بندی کے حق میں حکومت کا تاریخی فیصلہ اپوزیشن کو ہضم نہیں ہوپارہا ہے۔ ایک سوال کے جواب میں مہیش کمار گوڑ نے کہاکہ جس کسی نے غلطی کی ہو اُسے بخشا نہیں جائے گا۔ اُنھوں نے کہاکہ کے سی آر خاندان کی معاشی بدعنوانیوں سے عاجز آکر بعض قائدین نے کانگریس میں شمولیت اختیار کی جو چاہتے ہیں کہ بدعنوانیوں کے ارتکاب پر کے ٹی آر کو گرفتار کیا جائے۔ اُنھوں نے کہاکہ کابینہ میں توسیع کے مسئلہ پر رکن اسمبلی کومٹ ریڈی راج گوپال ریڈی کا بیان اُن کی شخصی رائے ہے۔ کابینہ میں شمولیت کے بارے میں ہائی کمان مشاورت کے بعد فیصلہ کرے گا۔1