نفرت کے سوداگروں کو عوام سبق سکھائیں گے : کے ٹی آر

,

   

ٹی آر ایس دور میں فسادات اور کرفیو کا خاتمہ ہوگیا ۔ اللہ پور ڈویژن میں روڈ شو

حیدرآباد۔ ٹی آر ایس کے ورکنگ پریسیڈنٹ و ریاستی وزیر بلدی نظم و نسق کے ٹی آر نے سب کے حیدرآباد کو چند لوگوں کے حیدرآباد میں تبدیل کرنے کی سازش کرنے والوں کو ووٹ کی طاقت سے شکست دینے کی عوام سے اپیل کی ۔ اسمبلی حلقہ کوکٹ پلی کے اللہ پور ڈیویژن میں پارٹی امیدوار صبیحہ غوث کی انتخابی مہم کے سلسلہ میں روڈ شو سے خطاب کرتے ہوئے ان خیالات کا اظہار کیا۔ کے ٹی آر نے کہا کہ گذشتہ 6 سال کے دوران امن وامان برقرارہے کرفیو اور فسادات کا خاتمہ ہوگیا ہے۔ ملک کے دوسرے شہروں کی بہ نسبت حیدرآباد کی ترقی مثالی ہے۔ سارے ملک کی نظر حیرآباد پر ٹکی ہوئی ہے۔ عوام فیصلہ کرلیں کہ انہیں امن چاہیئے یا تشدد۔ محبت کون پھیلارہے ہیں اور نفرت کون پھیلارہے ہیں عوام اچھی طرح واقف واقف ہیں۔ سیلاب کے متاثرین میں حکومت 10 ہزار روپئے تقسیم کررہی تھی جس کو بی جے پی نے رکوادیا۔ اب بی جے پی عوام کی ناراضگی اور برہمی کو دیکھتے ہوئے متاثرین میں 25 ہزار روپئے امداد دینے کا وعدہ کررہی ہے۔ کیا اس وعدہ پر بھروسہ کیا جاسکتا ہے۔ کے ٹی آر نے کہا کہ صرف سیاسی مفاد پرستی کیلئے بی جے پی ہندوؤں اور مسلمانوں کے درمیان نفرت پیدا کرنے کی کوشش کررہی ہے۔ حکومت بی جے پی کے ان ناپاک ارادوں کو کبھی کامیاب ہونے نہیں دے گی اور عوام کو بھی چاہیئے کہ وہ بی جے پی کی اس سازش سے چوکنا رہیں۔ ٹی آر ایس کے 6 سالہ دور حکومت میں سماجی انصاف کیا گیا ہے، گنگا جمنی تہذیب کو فروغ دینے میں بڑی کامیابی حاصل ہوئی ہے۔ شہر حیدرآباد میں امن و امان برقرار ہے مگر بی جے پی کو یہ ہضم نہیں ہورہا ہے۔ ٹی آر ایس حکومت نے 6 سال کے دوران حیدرآباد کی ترقی پر 67 ہزار کروڑ روپئے خرچ کئے ہیں جبکہ بی جے پی کے زیر قیادت مرکزی حکومت نے حیدرآباد کی ترقی کیلئے ایک نیا پیسہ بھی مدد نہیں کی ہے لیکن حیدرآباد کی پرامن فضاء کو صرف اور صرف ووٹوں کیلئے تباہ و برباد کرنے کی کوشش کررہی ہے۔ نفرت کے سوداگر مذہبی جذبات کو بھڑکاتے ہوئے ہندوں اور مسلمانوں کے اتحاد کو نقصان پہنچاتے ہیں۔ مذہبی جذبات بھڑکانے والوں کو سبق سکھاتے ہوئے ٹی آر ایس کو بھاری اکثریت سے کامیاب بنانے کی اپیل کی۔ اس روڈ شو میں ریاستی وزیر ٹرانسپورٹ پی اجئے کمار رکن اسمبلی ایم کرشنا راؤ کے علاوہ دوسرے قائدین موجود تھے۔