کسی قوم کو زیر کرنے کیلئے اس پر خوف مسلّط کرنےکا یہ حربہ نیا نہی!
قرآن مجید کے مطالعہ سے یہ حقیقت ہم پر عیاں ہوتی ہے کہ فرعون نے لڑکوں کے قتل کے ذریعے خوف و ہراس کا ماحول قائم کیا تھا اور بنی اسرائیل کو غلام بنانے میں اسی حربہ کو کامیابی کے ساتھ استعمال کیا۔
یہ بھی تاریخی حقیقت ہے کہ تاتاری مسلمانوں کی کھوپڑیوں میں شراب پینے، اور ان کو کھلونے بنا کر اپنے بچوں کو دیتے اس منظر کو دیکھ کر مسلمانوں میں اس قدر گھبراہٹ تاری ہو گئی کہ ان میں مقابلہ کی ہمت باقی نہ رہتی.
خوف کی اسی نفسیات کو ہٹلر، نے بھی کامیابی کے ساتھ استعمال کیا اور جرمنی کا ڈکٹیٹر بن گیا۔
آج اسرائیل امریکہ اور اسکے اس بات کی کوشش کر رہے ہیں کہ وہ اپنی قوت کو بڈھا چڑھا کر دنیا کے سامنے اس طرح پیش کریں کہ گویا وہ لازوال ہیں.
سوشل میڈیا کے اس دور میں یہ کام بہت آسان ہو چکا ہے.
ملک عزیز میں پچھلے دنوں اقلیتوں اور دلتوں کے ساتھ ہونے والے واقعات کی وڈیوز کو وایرل کرنا سنگھ پریوار کے ایجنڈے کا حصہ اور اسی نفسیاتی جنگ کی ایک کڑی ہے. منظم طور پر ایسی باتیں پھیلانی جاتی ہیں. یہ سلسلہ جاری ہے اور مستقبل میں بھی رہےگا تاکہ اس کے ذریعے سے مسلمانوں پر خوف کا ماحول مسلط کردیا جائے، انہیں مستقل ذہنی تناؤ میں رکھا جائے تاکہ ان کو ناامیدی و مایوسی کے سوا کچھ نظر ہی نہ آئے.
افسوس کہ ملت کے کچھ افراد نادانستہ، بغیر سوچے سمجھے اس کام کو اہم ملی فریضہ سمجھ کر انجام دے رہے ہیں، اور اس طرح خوف پھیلا کر اپنے مخالفین کے مقاصد کو پورا کرنے میں مددگار بن رہے ہیں.
یاد رکھیں قرآن کی اس ہدایت کو!
اِنَّمَا ذٰلِكُمُ الشَّيۡطٰنُ يُخَوِّفُ اَوۡلِيَآءَهٗ ۖ فَلَا تَخَافُوۡهُمۡ وَخَافُوۡنِ اِنۡ كُنۡتُمۡ مُّؤۡمِنِيۡنَ
“اب تمہیں معلوم ہوگیا کہ وہ دراصل شیطان تھا جو اپنے دوستوں سے خواہ مخواہ ڈرا رہا تھا۔ لہٰذا آئندہ تم انسانوں سے نہ ڈرنا ‘ مجھ سے ڈرنا اگر تم حقیقت میں صاحب ایمان ہو”
( آل عمران 3:175)
آیےاس سازش کو ناکام بنائیں!! ہم سب عزم کریں!! “ہم تشدد زدہ ، روتے، پریشان افراد کی تصاویر، ویڈیوز اور خوف، مایوسی, نفرت پھیلانے والے مناظر مضامین شیر نہیں کریں گے. اپنے قول و عمل سے ایسی کوئی حرکت نہ کریں گے جو ملت اسلامیہ میں مایوسی، پست ہمتی اور خوف کاسبب بنے۔ “
اللہ ہمیں اپنے حفظ و امان میں رکھے. اپنی تائید و نصرت سے نوازے