نیوزی لینڈ کا فلسطین کو تسلیم کرنے کیلئے متضاد موقف

   

آکلینڈ ۔ 27 ستمبر (سید مجیب کی رپورٹ) وزیر خارجہ نیوزی لینڈ ونسٹن پیٹرز نے آج نیویارک میں اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی میں اعلان کیا کہ نیوزی لینڈ اس وقت فلسطین کی ریاست کو تسلیم نہیں کرے گا۔ ان کا کہنا ہے کہ جنگ کے ساتھ حماس کی غزہ حکومت باقی ہے اور اگلے اقدامات کے بارے میں کوئی وضاحت نہیں اور اس طرح مستقبل کی فلسطین کی ریاست کے بارے میں بہت سارے سوالات باقی ہیں۔ دوسری طرف ناقدین کا کہنا ہے کہ مسٹر پیٹرز کا دعویٰ غلط ہے۔ برطانیہ، فرانس اور آسٹریلیا کی جانب سے فلسطین کو تسلیم کرنے سے پہلے ہی اسرائیل 65000 سے زائد فلسطینیوں کو شہید کرچکا ہے۔ قائدین کی جانب سے ریلیز میں مسٹر پیٹرز کو انتباہ دیا گیا ہے کہ اُن کا موقف بین الاقوامی قانون کے حامی کے طور پر نیوزی لینڈ کی ساکھ کو نقصان پہنچانا ہے۔ ایڈوکیسی FIANZ کے صدرنشین عبدالرزاق نے کہا کہ فلسطین کو تسلیم کرنا علامتی ہے لیکن اُن لوگوں کے لئے جو خوراک، پانی یا پناہ گاہ کے بغیر رہ گئے ہیں اُن کے لئے اُن کا وقار باقی ہے جس سے ونسٹن پیٹرز نے منہ موڑ لیا ہے جس پر اُنہیں شرم آنی چاہئے۔

روسی پیشرفت نیوکلیر توانائی کو سبز بنا دے گی:آئی اے ای اے
ماسکو۔ 27 ستمبر (یو این آئی) بین الاقوامی ایٹمی توانائی ایجنسی (آئی اے ای اے ) کے ڈپٹی ڈائرکٹر جنرل میخائل چوداکوف نے آر آئی اے نووستی کو بتایا کہ نئے نیوکلیر توانائی کے ری ایکٹر کے شعبہ میں روسی ماہرین کی پیش رفت سب سے خطرناک تابکار کے فضلے کو بے اثر کرکے نیوکلیر توانائی کو سبزبنا دے گی۔جمعرات کے روز روسی صدر ولادیمیر پوتن نے اعلان کیا کہ روس 2030 میں ٹامسک ریجن میں بند فیول سائیکل کے ساتھ دنیا کا پہلا نیوکلیئر پاور سسٹم شروع کرنے کا منصوبہ بنا رہا ہے ۔ یہ مکمل معنوں میں روسی سائنسدانوں اور انجینئروں کی ایک انقلابی پیشرفت ہے ، پوتن نے کہا کہ خرچ شدہ نیوکلیر ایندھن کی تقریباً پوری مقدار ری ایکٹرز میں کئی بار استعمال کیا جائے گا۔ اس طرح کے طریقہ کار سے مستقبل میں تابکار فضلہ کے جمع ہونے کے مسائل کو تقریباً مکمل طور پر حل کرنا اور سب سے اہم بات یہ ہے کہ یورینیم کی حفاظت کے مسئلے کو دور کرنا ممکن ہو جائے گا۔