چیف منسٹر نے محکمہ صحت سے رپورٹ طلب کی، پی جی میڈیکل نشستوں کے امتحانات میں بے قاعدگی کا الزام
حیدرآباد۔ 30 نومبر (سیاست نیوز) ایم بی بی ایس پوسٹ گریجویٹ نشستوں کے امتحانات میں مبینہ بے قاعدگیوں اور انچارجس کے تقرر میں دھاندلیوں کے الزامات کے دوران کالوجی نارائن راؤ یونیورسٹی آف ہیلت سائنسیس کے وائس چانسلر ڈاکٹر ٹی وی نندکمار ریڈی نے اپنے عہدہ سے استعفی دے دیا۔ وائس چانسلر نے استعفے کی توثیق کرتے ہوئے کہا کہ انہوں نے مکتوب استعفی حکومت کو روانہ کردیا ہے۔ وائس چانسلر کا کہنا ہے کہ پوسٹ گریجویشن ایم بی بی ایس نشستوں کے امتحانی پرچہ جات کی جانچ میں بے قاعدگیوں کے الزامات عائد کئے گئے۔ یونیورسٹی حکام کے تقررات کے سلسلہ میں مجھ پر تنقیدیں کی جارہی ہیں۔ بے قاعدگیوں کے الزامات پر حکومت کے رویہ سے بھی وائس چانسلر مایوس ہیں کیونکہ صورتحال سے نمٹنے کے لئے حکومت نے حکام سے کوئی تعاون نہیں کیا۔ ان کا کہنا ہے کہ حکومت نے اس سلسلہ میں وضاحت طلب نہیں کی لہذا انہوں نے استعفی پیش کرنے کا فیصلہ کیا۔ وائس چانسلر کے مکتوب استعفی کو حکومت نے تلنگانہ گورنر کو روانہ کردیا ہے جو یونیورسٹی کے چانسلر ہیں۔ پروفیسر نندکمار نے بے قاعدگیوں کے الزامات کو مسترد کردیا اور کہا کہ بعض خانگی میڈیکل کالجس کے طلبہ کے ساتھ رعایت کا الزام بے بنیاد ہے۔ سوشیل میڈیا اور اخبارات میں گزشتہ ایک ہفتہ سے بدعنوانیوں سے متعلق خبریں نمایاں طور پر پیش کی گئیں۔ یونیورسٹی نے الزامات کی جانچ کے لئے حقائق کا پتہ چلانے والی کمیٹی تشکیل دی تھی۔ کمیٹی نے پرچہ جات کی جانچ میں بے قاعدگیوں کے الزامات کو مسترد کردیا۔ بتایا جاتا ہے کہ خانگی میڈیکل کالج کے 4 طلبہ کے امتحانی پرچہ جات کی جانچ کے دوران انہیں زائد نشانات الاٹ کرکے کامیاب کیا گیا۔ اسی دوران چیف منسٹر ریونت ریڈی نے یونیورسٹی سے متعلق میڈیا میں منفی خبروں کی اشاعت پر عہدیداروں سے تفصیلات حاصل کی ہیں۔ چیف منسٹر نے پرچہ جات کی جانچ اور انچارجس کے یکطرفہ تقرر کے بارے میں رپورٹ طلب کی ہے۔ محکمہ میڈیکل اینڈ ہیلت کو اس سلسلہ میں رپورٹ پیش کرنے کی ہدایت دی گئی۔ چیف منسٹر نے واضح کیا کہ اگر بے قاعدگیوں کے الزامات درست پائے گئے تو خاطیوں کے خلاف سخت کارروائی کی جائے گی۔ وائس چانسلر کے استعفی کے فوری بعد حکومت نے پروفیسر نندکمار کے جانشین کی تلاش شروع کردی ہے۔ 1