وائناڈ : کیرالا کے وائناڈ میں موسلادھار بارش کی وجہ سے دیر رات 4 مختلف مقامات پر بڑے پیمانہ پر مٹی کے تودے گرنے سے اب تک123 افراد ہلاک ہوچکے ہیں جب کہ 95افراد کے لاپتہ ہونے کی اطلاع ہے۔ تادم تحریر 93 نعشیں برآمد کی جاچکی ہیں۔ وزیراعظم مودی نے کیرالا کے وائناڈ کے کچھ حصوں میں مٹی کے تودے گرنے سے ہوئے جانوں کے اتلاف پر گہرے رنج وغم کا اظہار کیا ہے۔ انہوں نے کیرالا کے وزیر اعلیٰ پنارائی وجیئن سے بھی بات کی ہے اور وہاں کی موجودہ صورتحال کے پیش نظر ،مرکزی حکومت کی طرف سے ہر ممکن مدد کا یقین دلایا ہے۔وزیر اعظم نے پی ایم این آ ر ایف سے مرنے والوں کے لواحقین کے لئے دو۔دو لاکھ روپے اور زخمیوں کے لیے 50 ۔ 50ہزارروپے کی نقدامداد کا بھی اعلان کیا۔کیرالا کے وائناڈ ضلع میں شدید بارش کے بعد لینڈ سلائیڈنگ نے تباہی مچا دی ہے۔ آج صبح میپڈی کے قریب مختلف پہاڑی علاقوں میں لینڈ سلائیڈنگ ہوئی۔ مندکئی اور چورلمالا قصبے میں سینکڑوں مکانات، گاڑیاں اور دکانیں پانی میں ڈوب گئیں۔اس حادثہ میں متعدد افراد ہلاک جب کہ سینکڑوں افراد پھنسے ہوئے ہیں۔ کیرالا اسٹیٹ ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی (کے ایس ڈی ایم اے) نے کہا کہ کئی ٹیمیں متاثرہ علاقوں میں امدادی کارروائیوں کے لیے بھیجی گئی ہیں۔ تاہم شدید بارشوں کی وجہ سے راحت اور بچاؤ کاموں میں کافی مشکلات پیش آ رہی ہیں۔ آج صبح کی لینڈ سلائیڈنگ میں 100 سے زائد افراد کے پھنسے ہونے کا خدشہ ہے۔ این ڈی آر ایف نے بڑے پیمانے پر راحت اور بچاؤ کام شروع کر دیا ہے۔ فضائیہ کے دو ہیلی کاپٹر صبح 7:30بجے سلور سے روانہ ہوئے۔ایس ڈی آر ایف اور این ڈی آر ایف کی ٹیمیں ریسکیو کے لیے موقع پر موجود ہیں۔ کنور سے 225 فوجی جوانوں کو وائناڈ بھیجا گیا ہے۔ اس میں میڈیکل ٹیم بھی شامل ہے۔ اس کے علاوہ فضائیہ کے دو ہیلی کاپٹر بھی ریسکیو آپریشن میں مصروف ہیں۔وائناڈکے 4 گاؤوں منڈکئی، چورامالا، اٹامالا اور نول پوزا میں لینڈ سلائیڈنگ ہوئی ہے۔ پانچ سال قبل 2019 میں بھی انہی دیہات میں مٹی کے تودے گرنے کا واقعہ پیش آیا تھا جس میں 17 افراد ہلاک ہو گئے تھے۔ وائناڈ کے علاوہ محکمہ موسمیات نے آج کوڑی کوڈ، ملاپورم اور کاسرگوڈ میں بھی بارش کے لیے ریڈ الرٹ جاری کیا ہے۔ کیرالا حکومت نے تباہ کن لینڈ سلائیڈنگ میں کثیر اموات کے پیش نظر دو روزہ ریاست گیر سوگ کا اعلان کیا ہے ۔ایک تعزیتی پیغام میں چیف سکریٹری ڈاکٹر وینو وی نے کہا کہ دو روزہ سوگ کے دوران قومی پرچم سرنگوں رہے گا اور حکومت کی طرف سے طے شدہ عوامی اجتماعات کو معطل کر دیا گیا ہے ۔