وادی کشمیر میں مجموعی طور پر حالات پر امن، مگر اب بھی کئی علاقوں پر دفعہ 144 نافذ ہے

,

   

جموں وکشمیر میں حالات مجموعی طور پر پر امن ہے، مگر اب بھی کئی علاقوں میں دفعہ 144 نافذ ہے، اور حساس علاقوں میں سخت سیکورٹی انتظامات ہیں اور ہائی الرٹ بھی جاری ہے۔ تاکہ امن وامان برقرار رہے۔

صبح کے وقت لال چوک پر دکان کھلی ہوئی نظر آئی، وہیں سرینگر میں گاڑیوں کی امدورفت جاری رہی مگر پبلک ٹرانسپورٹ غائب ہے۔ اور دوسری طرف پری پیڈ اور انٹرنیٹ خدمات لگاتار ٹھپ ہے۔

واضح رہے کہ کشمیر میں حالات دھیرے دھیرے معمول پر آرہے ہیں، پہلے دکانیں ساڑھے نو بجے تک کھلی رہتی تھی اب اہستہ اہستہ وقت آگے بڑھ رہا ہے۔

جہاں تک پبلک ٹرانسپورٹ کی بات ہے وہ پچھلے تین مہینے سے بند پڑا ہو ہے اسکی وجہ سے کڑوڑوں کا نقصان ہوا ہے، اور کافی حد تک بے روزگاری بڑھ گئی ہے۔

آپ کو بتادیں پبلک ٹرانسپورٹ بند رہنے کی وجہ سے کئی ٹرانسپورٹس اپنا کام چھوڑ کرکے فروٹ بیچنے میں لگے ہیں اور اس سے اپنا کام چلا رہے ہیں۔

دوسری بڑی مشکل ہے انٹرنیٹ خدمات کی معطلی ہے جس کی وجہ سے طلبا اور تاجروں کو بھاری نقصان کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔ https://youtu.be/ilv2fc3i6ds