وادی کشمیر کو بیرون دنیا کے ساتھ جوڑنے والی قومی شاہراہ تیسرے روز بھی بند

   

سری نگر، 23 جنوری (سیاست ڈاٹ کام) وادی کشمیر کو بیرون دنیا کے ساتھ جوڑنے والی سری نگر۔جموں قومی شاہراہ چہارشنبہ کو مسلسل تیسرے روز ٹریفک کی نقل وحمل کے لئے بند رہی۔ ٹریفک حکام کی وساطت سے یو این آئی کومعلوم ہوا ہے کہ قومی شاہراہ پر واقع جواہر ٹنل پر گذشتہ روز بھاری بھرکم برفانی تودہ گر آنے اوردیگر کئی مقامات پر مٹی کے تودے گرنے کے باعث شاہراہ کو مسلسل تیسرے روز بھی حمل و نقل کے لئے بند رکھنے کا فیصلہ لیا گیا۔ انہوں نے کہا کہ مسافروں کے تحفظ کے پیش نظر بدھ کوبھی شاہراہ پر کسی بھی گاڑی کو چلنے کی اجازت نہیں دی گئی۔ انہوں نے کہا کہ شاہراہ پر گزشتہ روز قاضی گنڈ کی طرف جواہر ٹنل پر جو بھاری بھرکم برفانی تودا گراجسے ہٹایا نہیں گیا ہے نیز رام بن اور رامسو کے درمیان کئی مقامات پر بھی مٹی کے تودے گرنے کے سبب شاہراہ کو آج بھی بند رکھنا پڑا۔ انہوں نے کہا کہ اگریہ بھاری برفانی تودہ شمال کی طرف چند فٹ آگے گرتا تو بڑی تباہی ہوسکتی تھی کیونکہ وہاں فوجی باریکس اورٹنل کے عملہ کا دفتر واقع ہے۔ انہوں نے کہا کہ تاہم موسم میں بہتری واقع ہوتے ہی برفانی تودے کے ملبے کو ہٹانے کے لئے مشینری اور افرادی قوت کو کام پر لگا یا جائے گا۔
ادھر لداخ کو وادی ے ساتھ جوڑنے والی قومی شاہراہ اور تاریخی مغل روڑ گذشتہ زائد از ایک ماہ سے لگاتار بند ہے اور جموں ۔کشتواڑ روڑ پربھی برف جمع ہونے کی وجہ سے ٹریفک کی نقل وحمل معطل ہے ۔
دریں ا ثنا صوبائی کمشنر بصیر خان نے وادی کے نو اضلاع میں برفانی تودے گر آنے کی وارننگ جاری کی ہے ۔انہوں نے ضلع ترقیاتی کمشنروں کے نام ہدایات جاری کی ہیں کہ وہ تمام تر احتیاطی تدابیر کو حتمی شکل دیں۔