وجئے شانتی، ادنکی دیاکر اور شنکر نائک کانگریس ایم ایل سی امیدوار

   

سی پی آئی کو ایک نشست ۔ کانگریس ہائی کمان کے فیصلہ سے کئی قائدین کو مایوسی
حیدرآباد 9 مارچ (سیاست نیوز) کانگریس ہائی کمان نے تلنگانہ میں ایم ایل اے کوٹہ کی 4 نشستوں کے بارے میں چونکا دینے والا فیصلہ کیا ہے۔ 3 نشستوں کے لئے امیدواروں کے ناموں کا اعلان کیا گیا جبکہ سی پی آئی کو ایک نشست الاٹ کی گئی ہے۔ پارٹی نے مسلم اقلیت کو نمائندگی نہیں دی ہے۔ صدر کانگریس ملکارجن کھرگے، تلنگانہ انچارج میناکشی نٹراجن اور جنرل سکریٹری اے آئی سی سی کے سی وینو گوپال نے ریاستی قائدین کے ساتھ زون اجلاس منعقد کرتے ہوئے ناموں کو قطعیت دی۔ بتایا جاتا ہے کہ چیف منسٹر ریونت ریڈی، صدر پردیش کانگریس مہیش کمار گوڑ اور ڈپٹی چیف منسٹر بھٹی وکرامارکا سے رائے حاصل کی گئی۔ 3 نشستوں کے لئے ادنکی دیاکر، کے شنکر نائک اور فلم اسٹار وجئے شانتی کے ناموں کو منظوری دی گئی۔ چوتھی نشست سی پی آئی کو الاٹ کی گئی جن سے اسمبلی الیکشن میں 2 نشستوں کا وعدہ کیا گیا تھا۔ اطلاعات کے مطابق چیف منسٹر ریونت ریڈی نے ادنکی دیاکر کے نام کی منظوری میں اہم رول ادا کیا۔ کے شنکر نائک کے لئے متحدہ نلگنڈہ ضلع کے قائدین نے کامیاب پیروی کی۔ وہ نلگنڈہ ضلع کانگریس کے صدر ہیں۔ اتم کمار ریڈی، کے جانا ریڈی اور دیگر قائدین نے ان کے نام کی سفارش کی تھی۔ وجئے شانتی کا نام ہائی کمان کی جانب سے طے کیا گیا۔ کونسل کی 5 نشستوں کے لئے پرچہ جات نامزدگی کے ادخال کی کل 10 مارچ آخری تاریخ ہے۔ سی پی آئی کو غیر متوقع طور پر ایک نشست الاٹ کی گئی اور دہلی کی سطح پر سی پی آئی قائدین نے کامیاب پیروی کی۔ کانگریس اور سی پی ایم کو جملہ 4 نشستوں پر کامیابی حاصل ہوگی جبکہ بی آر ایس کو ایک نشست حاصل ہوگی۔ امیدواروں کے اعلان سے کانگریس حلقوں میں مایوسی پائی جاتی ہے کیوں کہ کئی دعویدار تھے جو دہلی پہونچ کر پیروی کررہے تھے۔ کونسل کے 5 ارکان کی میعاد 29 مارچ کو ختم ہورہی ہے جن میں محمد محمود علی، سبھاش ریڈی، وائی ملیشم، ستیہ وتی راتھوڑ اور ریاض الحسن آفندی شامل ہیں۔ اگر 5 نشستوں کے لئے صرف 5 پرچہ جات نامزدگی داخل کئے گئے تو 13 مارچ کو متفقہ انتخاب کا اعلان کردیا جائے گا۔ سی پی آئی کی جانب سے چاڈا وینکٹ ریڈی کی امیدواری کا امکان ہے۔1