ورلڈکپس میں ہندوستانی میزبانی پر سوالیہ نشان

   

ابوظہبی ۔5 مارچ (سیاست ڈاٹ کام ) پاکستان کرکٹ بورڈ نے انٹرنیشنل کرکٹ کونسل سے کہا ہے کہ اگر ہندوستان پاکستانی کھلاڑیوں اور عہدیداروں کو ٹی ٹوئنٹی ورلڈ کپ کیلئے ویزا کے اجرائی کی پیشگی اورتحریری ضمانت نہ دے تو ہندوستان سے میگا ایونٹ کی میزبانی واپس لی جائے۔ ہندوستان میں میگا ایونٹس کی میزبانی خطرے میں پڑ گئی ہے۔ آئی سی سی نے دونوں ٹورنمنٹ کی میزبانی پاکستانی کرکٹرز اور عہدیداروں کی ویزا کی ضمانت سے مشروط کردی ہے۔ ہندوستان کو2021 میں ٹی ٹوئنٹی ورلڈکپ اور2023 میں آئی سی سی ونڈے ورلڈ کپ کی میزبانی کرنا ہے۔ پاکستان کے اعتراض پرآئی سی سی نے ہندوستان سے کہا ہے کہ وہ نومبر تک اپنی حکومت سے تحریری یقین دہانی حاصل کرکے آئی سی سی کو بتائے ورنہ آئی سی سی میزبانی کسی اور ملک کو دینے پر غور کرسکتا ہے۔ باوثوق ذرائع نے کہا ہے کہ دبئی میں آئی سی سی اجلاس میں پاکستان کرکٹ بورڈ کے چیئرمین احسان مانی نے یہ سوال اٹھایاکہ حال ہی میں ہندوستان نے پاکستان کی شوٹنگ اور اسنوکر ٹیم کو ویزے دینے سے انکار کیا تھا جس کی وجہ سے پاکستانی کھلاڑی دونوں انٹرنیشنل ایونٹ میں شریک نہیں ہوسکے۔ آئی سی سی نے دو بڑے ٹورنمنٹس کی میزبانی ہندوستان کو دے رکھی ہے اس بات کی کیا ضمانت ہے کہ ٹی ٹوئنٹی ورلڈ کپ اور ورلڈ کپ کے لئے پاکستانی کرکٹرز اور عہدیداروں کو ویزوں کے اجراء کو یقینی بنایا جائے گا۔ احسان مانی کے سخت بیان پر آئی سی سی کے چیئرمین ششانک منوہر نے رولنگ دی کہ دونوں ٹورنمنٹس سے ایک ایک سال پہلے بی سی سی آئی کو اپنی حکومت سے تحریری ضمانت لینی ہوگی۔ چونکہ ٹی ٹوئنٹی ورلڈ کپ پہلے ہے اس لئے ہندوستان سے کہا گیا ہے کہ نومبر میں آئی سی سی کو تحریری یقین دہانی درکار ہے۔