ورنگل: ایک شخص چلتی ٹرین سے گر گیا، شدید زخمی حالت میں نو کیلو میٹر تک اسپتال چل کر گیا۔

,

   

ورنگل (تلنگانہ): کسی کی ہمت قابل تعریف ہوتی ہیں۔ ایک ایسا ہی واقعہ تلنگانہ کے ورنگل ضلع میں پیش آیا جہاں ایک نوجوان ٹرین سے گرنے پر اس کی انتڑیاں اس کے پیٹ میں چلی گئیں لیکن اس کے باوجود بھی وہ ہمت نہیں ہارا اور اس حالت میں ا س نے دوڑتے ہوئے نوکیلو میٹر کا فاصلہ طے کیا۔ اترپردیش سے تعلق رکھنے والے ایک شخص چلتی ٹرین سے حادثاتی طور پر گر پڑا جس کی وجہ سے اس کی انتڑیاں باہر نکل گئے اسی حالت میں وہ پورے دو گھنٹے چل کر نو کیلومیٹر کا فاصلہ طے کر کے اسپتال پہنچا۔

ریلوے پولیس نے بتایا کہ 24سالہ سنیل چوہان اپنے بھائی پروین اور دیگر گاؤں کے لوگو ں کے ساتھ اترپردیش کے بلیا سے سنگھا مترا ایکسپریس سے آندھرا پردیش نیلو ر روزگار کے سلسلہ میں جارہا تھا۔ رات تقریبا دو بجے جب ٹرین اپل اسٹیشن پار کی سنیل بیت الخلاء جانے کے لئے گیا ا ور حادثاتی طور پر ٹرین سے گر پڑا۔ جس سے ا س کے انتڑیاں اس کے پیٹ سے گھس گئیں اور وہ دوڑنے لگا۔ قاضی پیٹ ریلوے پولیس انسپکٹر کے سوامی نے اخباری نمائندوں کوبتایا کہ بیت الخلاء کے جانے دوران سنیل واش بیسن کے پاس رکا لیکن حادثاتی طورپر وہ ٹرین سے گر پڑا۔ اس کے ا س گرنے پرکسی نے اس کو دیکھا نہیں۔ اس حادثہ میں وہ بری طرح زخمی ہوگیا اس کی انتڑیاں اس کے پیٹ میں چلی گئیں۔

انسپکٹر سوامی نے بتایا کہ رات کے اندھیرے میں سنیل نے اپنے پیٹ کو شرٹ کے ذریعہ مضبوطی سے باندھ لیا اور دوڑنے لگا۔ وہ حسن پارتی ریلوے اسٹیشن تک دوڑتے ہوئے آیا۔ جہاں سنیل گرا تھا وہاں سے حسن پرتی ریلوے اسٹیشن نو کیلو میٹر دور تھا۔ حسن پرتی اسٹیشن ماسٹر نوین پانڈیا اس وقت موجود تھے سنیل کو ورنگل کے گاندھی اسپتال شریک کروایا جہاں اب ڈاکٹرس نے بتایا کہ سنیل کی حالت اب خطرہ سے باہر ہے۔