ورنگل میں کنویں سے مائیگرنٹ ورکرس کی 9 نعشیں برآمد

,

   

متوفی افراد کا مغربی بنگال اور بہار سے تعلق ۔ اجتماعی خود کشی کا شبہ

حیدرآباد 22 مئی ( این ایس ایس ) ورنگل پولیس نے ضلع کے گیسو کونڈہ منڈل کے ایک کنویں سے مائیگرنٹ ورکرس کی 9 نعشیں برآمد کی ہیں۔ یہ واقعہ گیسو کونڈہ کے مضافات میں واقع ایک گودام میں واقع کنویں میں پیش آیا ۔ نو کے منجملہ پولیس نے چار نعشیں کل جمعرات کو نکالی تھیں جبکہ آج جمعہ کو مزید پانچ نعشیں نکالی گئی ہیں۔ چونکہ نعشوں پر کسی طرح کے زخم کے نشان نہیں ہیں اس لئے یہ شبہ کیا جا رہا ہے کہ مہلوکین نے اجتماعی خود کشی کی ہے ۔ مہلوکین کی مقصود ‘ ان کی شریک حیات نشاء ‘ ان کی دختر بشرہ ‘ اس کا تین سالہ فرزند شاہ باد ‘ سہیل وغیرہ کی حیثیت سے شناخت کی گئی ہے اور یہ تمام مغربی بنگال کے ساکن بتائے گئے ہیں۔ اس کے علاوہ بہار سے تعلق رکھنے والے دو افراد شیام اور سری رام کی نعشیں بھی نکالی گئی ہیں۔ اس کے علاوہ ورنگل کے ہی ساکن شکیل نامی ایک شخص کی نعش بھی نکالی گئی ہے ۔ پولیس نے بتایا کہ نعشوں کو پوسٹ مارٹم کیلئے ایم جی ایم ہاسپٹل منتقل کردیا گیا ہے ۔ ورنگل پولیس کمشنر رویندر اور مئیر جی پرکاش راو نے جائے واقعہ کا دورہ کیا ۔ پولیس کے بموجب مقصود 20 سال قبل اپنے افراد خاندان کے ساتھ ورنگل آیا تھا ۔ یہ لوگ کریم آباد علاقہ میں ایک مکان میں مقیم تھے بعد میں لاک ڈاون کے دوران یہ لوگ گودام میں آگئے اور یہیں کام کر رہے تھے ۔ اس واقعہ کا پتہ اس وقت چلا جب گودام کا مالک اپنے دفتر آیا اور ورکرس کی تلاش کی ۔ پولیس نے خود کشی کا ایک مقدمہ درج کرلیا اور مزید تحقیقات کی جا رہی ہیں۔دیگر ذرائع کی اطلاعات میں تاہم کہا گیا ہے کہ یہ خود کشی کا معاملہ نہیں ہوسکتا ۔ متعلقہ اے سی پی نے بتایا کہ اگر یہ اجتماعی خود کشی کا معاملہ ہوتا تو صرف ایک خاندان کے تین افراد کی نعشیں دستیاب ہوتیں۔ چونکہ دوسرے تین افراد کی بھی نعشیں برآمد ہوئی ہیںاس لئے یہاں پولیس حکام تمام پہلووں سے تحقیقات کر رہے ہیں۔ نعشیں پوسٹ مارٹم کیلئے دواخانہ منتقل کردی گئیں۔