’وزیراعظم مودی کے خطاب عوام کی توقعات پر پانی پھیر دیا‘

,

   

غریبوں اور نقل مقام کرنے والے ورکرس کی پریشانیوں جیسے حساس سوالات کا جواب کی اُمید کرنے والوں کو مایوسی: کانگریس

نئی دہلی 3 اپریل (سیاست ڈاٹ کام) کانگریس نے جمعہ کو کہاکہ وزیراعظم نریندر مودی نے آج عوام کی اُمیدوں پر پانی پھیر دیا جو توقع کررہے تھے کہ شائد وہ کورونا وائرس کے خلاف لڑائی، معیشت کو دوبارہ فعال بنانے اور لاک ڈاؤن سے متاثر عوام کی مدد جیسے بعض نازک اور حساس سوالات کے جواب دیں گے۔ کانگریس کے ترجمان پون کھیرا نے ملک میں کورونا کے معائنوں پر سوال اُٹھایا اور کہاکہ کثیر تعداد میں مؤثر معائنے ہی کورونا پر کنٹرول کے اقدامات کی سمت پہلا قدم ہوتے ہیں۔ اُنھوں نے کہاکہ وزیراعظم کے خطاب کے دوران شخصی حفاظتی آلات کی قلت، غریبوں اور نقل مقام کرنے والے مزدوروں کو امداد کی فراہمی جیسے اہم سوالات پر جواب کی توقع کی جارہی تھی۔ غریبوں اور نقل مقام کرنے والے مزدوروں کے پاس پیسے نہیں ہے اور نہ ہی کھانے پینے کے لئے غذائی ساز و سامان ہے۔ پون کھیرا نے ویڈیو کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہاکہ ’محترم وزیراعظم‘ آج جس وقت آپ عوام سے خطاب کررہے تھے، ہم توقع کررہے تھے کہ شائد آپ چند اہم اعلانات کریں گے اور ملک کے عوام کو چند معلومات و اطلاعات سے باخبر کریں گے۔ اُنھوں نے کہاکہ ’ملک آج پوری طرح پریشان اور بے چین ہے عوام کو کوئی علم و اطلاع نہیں ہے چنانچہ کئی نازک و حساس سوالات پر آپ سے جوابات کی توقع کررہے تھے۔ وزیراعظم نریندر مودی نے جمعہ کو صبح 9 بجے قوم سے خطاب کے دوران عوام کو مشورہ دیا تھا کہ وہ 5 اپریل اتوار کو ملک بھر میں 9 بجے شب موم بتیاں یا دیئے روشن کریں تاکہ کورونا وائرس کے خلاف لڑائی اور اس موذی وباء کو شکست دینے کے لئے اجتماعی عزم و عہد کا مظاہرہ کیا جاسکے۔ تاہم اصل اپوزیشن جماعت کانگریس نے خطاب کی سخت مذمت کرتے ہوئے کہاکہ ان (مودی) کا خطاب محض ہندوستان کے ……… شعبدہ بازی کرنے والے وزیراعظم کی طرف سے تخلیق کردہ ’احساس بہتری‘ کے سوا کچھ نہیں تھا۔ لیکن بی جے پی نے اس خطاب کی ستائش کرتے ہوئے اپنے کارکنوں سے کہاکہ وہ اس پیغام کو عوام میں پہونچا۔ کانگریس کے سینئر لیڈر ششی تھرور نے ٹوئٹ پر لکھا کہ ’(ملک کے) ’پردھان شومین‘ کا خطاب سنا ہوں۔ جس میں عوام کے دُکھ، درد، مصائب اور مالی پریشانیوں اور بوجھ کو کم کرنے کے بارے میں کچھ نہیں کہا گیا ہے۔ لاک ڈاؤن کے بعد کی صورتحال یا مستقبل کے بارے میں کوئی ویژن بیان نہیں کیا گیا۔ کانگریس کے ایک اور سینئر قائد پی چدمبرم نے کہاکہ ’علامتی مظاہرہ‘ تو اہم ہے لیکن اس کے ساتھ نظریات اور اقدامات کے بارے میں سنگین افکار بھی مساویانہ طور پر اہم ہیں‘۔