نئی دہلی، 2 ستمبر (یو این آئی ) سنگاپور کے وزیر اعظم لارنس وونگ کے ہندوستان کے تین روزہ سرکاری دورے کو سفارتی نقطہ نظر سے انتہائی اہم قرار دیا جا رہا ہے ۔ وونگ اپنی اہلیہ اور ایک اعلیٰ وفد کے ساتھ آج شام یہاں پہنچ چکے ہیں ۔ مودی کی دعوت پر سنگاپور کے وزیر اعظم کے طور پر یہ ان کا پہلا ہندوستانی دورہ ہے ۔ اس دورے کو دونوں ممالک کے درمیان سفارتی تعلقات کے 60 سال مکمل ہونے کے موقع پر اہم قرار دیا جا رہا ہے ۔ وہ چہارشنبہ کو مہاتما گاندھی کی سمادھی پر جا کرانہیں خراج عقیدت پیش کریں گے اور جمعرات کو وزیر اعظم نریندر مودی سے ملاقات کریں گے ۔ اس دوران دونوں ممالک کے درمیان ہنر مندی، ڈیجیٹل تعاون، ہوا بازی، خلائی اور جہاز رانی کے شعبے میں کئی معاہدوں پر دستخط کا امکان ہے ۔
مودی کے ساتھ ان کی دو طرفہ بات چیت کے بعد دونوں ممالک کے درمیان مستقبل کی شراکت داری کے بارے میں ایک مشترکہ بیان بھی جاری کیا جا سکتا ہے ۔سرکاری معلومات کے مطابق اس دورے کے دوران مسٹر مودی اور مسٹر وونگ 4 ستمبر کو دو طرفہ بات چیت کریں گے اور وزیر اعظم ان کے اعزاز میں ضیافت کا اہتمام کریں گے ۔ وزیر اعظم وونگ صدر دروپدی مرمو سے بھی ملاقات کریں گے ۔ وونگ کا کیمیکل اور کھاد کے وزیر اور صحت اور خاندانی بہبود کے وزیر جگت پرکاش نڈا ، وزیر خزانہ نرملا سیتا رمن، وزیر تعلیم دھرمیندر پردھان، وزیر خارجہ سبرامنیم جے شنکر اور قومی سلامتی کے مشیر اجیت ڈوول سے بھی ملاقات کا پروگرا م ہے ۔ ایک سرکاری بیان میں کہا گیا ہے کہ سنگاپور ہماری ‘ایکٹ ایسٹ’ پالیسی سمیت ہندوستان کے لیے ایک اہم پارٹنر ہے ۔ ستمبر 2024 میں مسٹر مودی کے دورہ سنگاپور کے دوران دونوں ممالک کے درمیان دو طرفہ تعلقات کو جامع اسٹریٹجک پارٹنرشپ کی سطح پر لے جایا گیا تھا۔ مسٹر وونگ کا یہ دورہ دونوں وزرائے اعظم کو دونوں فریقوں کے درمیان مضبوط اور کثیر الجہتی تعاون کا جائزہ لینے کا موقع فراہم کرے گا اور دونوں وزرائے اعظم باہمی دلچسپی کے علاقائی اور بین الاقوامی امور پر بھی بات چیت کریں گے ۔ ان کے دورے سے دو طرفہ تعلقات کو شراکت داری کی سطح تک بلند کرنے ، تعاون کے موجودہ شعبوں جیسے کہ جدید مینوفیکچرنگ اور کنیکٹیویٹی کو مزید مضبوط بنانے اور بجلی کی تجارت جیسے نئے شعبوں کو فعال کرنے اور ہنر کی تربیت کے لیے مشترکہ پروگرام کو بھی فعال کرنے میں مدد ملے گی۔ گزشتہ ماہ نئی دہلی میں منعقدہ تیسری ہندوستان-سنگاپور وزارتی گول میز کانفرنس کے دوران، دونوں ممالک نے پائیداری، ڈیجیٹلائزیشن، مہارت کی ترقی، صحت کی دیکھ بھال اور ادویات، جدید مینوفیکچرنگ اور کنیکٹیویٹی سے متعلق ممکنہ تعاون پر تبادلہ خیال کیا۔ سنگاپور میں کام کرنے والی مقامی اور ملٹی نیشنل کمپنیوں نے بھی دونوں ممالک کے درمیان سیمی کنڈکٹر ماحولیاتی نظام کے قیام میں دلچسپی ظاہر کی۔ مسٹر وونگ کے ساتھ آنے والے وفد میں وزیر خارجہ ڈاکٹر ویوین بالاکرشنن، قائم مقام وزیر ٹرانسپورٹ جیفری سیو، امور خارجہ اور تجارت و صنعت کے وزیر مملکت گن سیو ہوانگ اور دیگر سینئر حکام شامل ہیں۔