وسیم رضوی کی ایک اور فتنہ انگیزی، ام المومنین حضرت عائشہ صدیقہ ؓ کی حیات مبارکہ پر فلم کی تیاری، علماء کرام کی شدید مذمت

,

   

لکھنؤ: مسلمانو ں کے خلاف زہر اگلنے والا او رملت اسلامیہ میں تفرقہ ڈالنے والا اترپردیش شیعہ وقف بورڈ چیرمین وسیم رضوی نے پھر ایک مرتبہ شرانگیزی کرنے کی کوشش کی ہے۔ اس کی فلم بنانے کی حرکت پر صرف مسلم علماء ہی نہیں بلکہ شیعہ علماء کرام نے بھی اس کی اس حرکت پر شدید مذمت کررہے ہیں۔ واضح رہے کہ اس سے قبل انہوں نے رام جنم بھومی نامی ایک فلم کو پروڈیوس کیا تھا جس میں مذہب اسلام کے احکام کی تذلیل کی گئی تھی جیسے نکاح، حلالہ کے مسائل کو غلط انداز میں پیش کیا گیا تھا۔ لیکن وہ فلم باکس آفس بری طرح ناکام ثابت ہوئی تھی۔ اس کے بعد اب اس نے ام المومنین حضرت عائشہ صدیقہ ؓ جیسی مقدس ہستی کی حیات طیبہ پر فلم بندی کا اعلان کیا ہے۔

مسلم علماء کرام نے اس فلم بندی پر روک لگانے کا مطالبہ کیا ہے۔ وسیم رضوی نے ایک ویڈیو میں کہا کہ اس فلم میں حضرت عائشہ ؓ کا کردار اداکارہ سونم ترپاٹھیا ادا کریں گی۔ شیعہ مذہبی رہنما او رمجلس علماۂ ہند کے جنرل سکریٹری مولانا کلب جواد نے جمعہ کو اپنے خطاب میں وسیم رضوی کی اس عمل کی شدید مذمت کی ہے او راس فلم پرروک لگانے کا مطالبہ کیا ہے۔ اترپردیش کے عالم دین مولانا خالد رشید فرنگی محلی نے کہا کہ حضرت عائشہ ؓ سمیت کسی بھی مقدس سیت پر فلم بنانا قابل مذمت ہے۔

انہو ں نے کہا کہ حضرت عائشہ کی تعریف خود اللہ پاک نے قرآن مجید میں بیان فرمایا ہے۔ حضرت عائشہ مومنو ں کی ماں ہیں۔ مولانا خالد رشید نے اس فلم پر فوری روک لگانے کا مطالبہ کیا ہے۔ دوسری حیدرآباد کے ایک مسجد کے امام مولانا حافظ سید محمد فاضل جامعہ نظامیہ نے بھی وسیم رضوی کے اس عمل کی شدید مذمت کی ہے۔ انہوں نے کہا کہ وہ شخص مسلمان ہی نہیں جس نے امہات المومنین کی توہین کرتا ہے۔ ان پر فلم بناتا ہے۔ مولانا سید محمد صاحب نے فرمایا کہ وسیم رضوی اپنی آخر ت تباہ کررہا ہے۔ انہوں نے حکومت سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ اس فلم پر فوری روک لگائیں۔ اس فلم سے مسلمانو ں کے جذبات مجروح ہونے کا خطرہ لاحق ہے۔