وظیفہ حسن خدمت پر سبکدوشی کے بعد جستجو سے نئی منزل

   

نئی منزل و نئے سفر کی راہوں کی تلاش میں کامیاب ، تلگو داں کو کئی زبانوں کی مہارت
حیدرآباد6مارچ(یواین آئی)کچھ نہ کچھ سیکھنے کا جذبہ انسان کو نئی منزل کی جانب رہنمائی میں معاون ہوتا ہے ۔ان کی نئی زبانوں کوسیکھنے کی جستجو نے ہی ان کو ایک انفرادی مقام دلایا ہے ۔انگریزی میں ایک کہاوت ہے کہ ریٹائرڈ ہوگیا ہوں لیکن تھکا نہیں ہوں۔سبکدوشی کے بعد آرام کرنے کے دیگر موظف عہدیداروں کے برخلاف انہوں اپنی جستجو کو نئی جلا بخشی اور نئی منزل و نئے سفر کی راہوں کی تلاش کی طرف رواں دواں ہوگئے ۔اس سفر کی آخری منزل نے ان کو یہ نیا مقام عطا کیا اورانہیں کئی زبانوں کاماہر بنادیا۔63سالہ این بھاسکر ماہر تلگو مصنف اور ترجمہ نگار ہیں جو 14زبانوں تلگو،ہندی، انگریزی،سنسکرت، اردو ، مراٹھی ، گجراتی ، آسامی،اوڑی،بنگالی، پنجابی ، کنڑ ، تمل اور ملیالی میں مہارت رکھتے ہیں۔سبکدوشی کے بعد انہوں نے کئی کتابوں کا ترجمہ بھی کیا۔ان میں ایک زبان سے دوسری زبان میں ناولوں کا ترجمہ بھی شامل ہے ۔ساہتیہ اکیڈیمی نے ان کو ملیالی ناول ‘‘اسمرا کا سلاکا’’کے ترجمہ کا کام تفویض کیا جس کے لئے 2013میں ان کو نیشنل ایوارڈ دیا گیاتھا۔بھاسکر نے 20کتابوں کے ترجمہ کے ساتھ ساتھ کئی ادبی مضامین بھی تحریر کئے ۔انہوں نے تلگو زبان میں پی ایچ ڈی کی۔ان کی پہلی تعیناتی ٹیچر کے طورپر 1979میں اوڈیلہ منڈل کے کولونور گاوں میں ہوئی تھی جہاں پر کوئی سہولت نہیں تھی، یہاں تک کہ اخبارات بھی اس گاوں میں نہیں آتے تھے ۔انہوں نے کہاکہ جب وہ اپنے گھر واپس ہو رہے تھے تو ان کو 30دن میں کنڑ سیکھئے کتاب بس اسٹینڈ میں ملی۔اس کتاب کو انہوں نے خرید لیا۔بعد ازاں وہ اسی طرح کی کتابیں پڑھتے چلے گئے جس کے سبب ان کو دیگر زبانوں کو بھی سیکھنے کا موقع ملتا چلا گیا۔اس سے ان میں بھروسہ پیدا ہوا جس کے بعد ان زبانوں کے اخبارات پڑھنے کے مشغلہ نے ان میں نئی جہت پیدا کی۔بعد ازاں آہستہ آہستہ ان زبابوں کا ادب بھی وہ سیکھنے لگے اور وظیفہ پر سبکدوشی کے بعد تو ان کے اس جذبہ میں اضافہ ہی ہوتا چلا گیا۔ان کا کہنا ہے کہ ریڈیوپردیگر زبانوں کی خبروں کوسننے کے سبب ان زبانوں کے ادب کو سمجھنے اوران کو سیکھنے میں انہیں کافی مدد ملی۔