حیدرآباد ۔ 5 ۔ دسمبر : ( سیاست نیوز ) : ماحول دوست اقدام کے طور پر ضلع وقار آباد میں ایک نایاب پرندے پہاڑی چیل نما اُلو (Rock eagle owl) کے انڈوں سے محفوظ طریقے سے بچے نکلنے دینے کے لیے گزشتہ ایک ماہ سے پتھر کی کان میں کھدائی کا کام روک دیا گیا ہے ۔ محکمہ جنگلات نے وائیلڈ لائف کے فوٹو گرافرس اور ماہرین کی جانب سے پرندے اور اس کے انڈوں کی موجودگی کی اطلاع ملنے پر فوری کارروائی کی ۔ وقار آباد کے ڈسٹرکٹ فارسٹ آفیسر گیانیشور نے بتایا کہ وائیلڈ لائف کے فوٹو گرافر منوج کمار نے تقریبا 6 روز قبل وقار آباد کے ینگاتھلہ گراس لینڈ کا دورہ کیا اور وہاں اس پرندے اور اس کے پانچ انڈوں کو دیکھا ۔ انہوں نے فوری طور پر پرنسپل چیف کنزرویٹر آف فاریسٹ سی سورنا کو آگاہ کیا جنہوں نے ضلع عہدیداروں کو فوری حفاظتی اقدامات کی ہدایت دی ۔ جس پر عہدیدار موقع پر پہنچے اور اسٹون کرشنگ یونٹ کے مالک لکشما ریڈی کو اس نایاب پرندے اور اس کے انڈوں کی موجودگی سے آگاہ کیا ۔ جنہوں نے یقین دلایا کہ بچوں کے اڑنے تک پرندے کو نہیں چھیڑا جائے گا ۔ اس کے بعد جنگلات کے اہلکار پرندے کی روزانہ نگری کررہے ہیں ۔ گیانیشور کے مطابق راک ایگل آؤل بنیادی طور پر جنوب مشرقی ایشیا میں پایا جاتا ہے ۔ انہوں نے بتایا کہ یہ نایاب نسل ہے اگرچہ اس وقت یہ خطرے سے دو چار نہیں ، تاہم اس کا دکھائی دینا بہت کم ہوتا ہے ۔ معلوم نہیں کہ اس پرندے نے انڈے کب دئیے لیکن آئندہ 15 دنوں میں ان کے سونے کی توقع ہے جب کہ چوزوں کو اڑان بھرنے کے قابل ہونے میں 20 سے 25 دن لگیں گے ۔ انہوں نے کہا کہ جے سی بی کا ڈرائیور انڈوں کی موجودگی سے آگاہ ہونے کے بعد کانکنی کا کام روک دیا ۔ کارکن پہلے ہی پرندے کی موجودگی سے واقف تھے ۔۔ A