پٹنہ: وقف ترمیمی بل کی حمایت کے بعد سے ہی نتیش کمار کی پارٹی جے ڈی یو کو ایک کے بعد ایک جھٹکے لگ رہے ہیں۔ پارٹی کے کئی ناراض مسلم قائدین نے استعفیٰ دے دیا ہے، جو انتخابی سال میں جے ڈی یو اور نتیش کمار کیلئے اچھی خبر نہیں ہے۔ جے ڈی یو کے سینئر لیڈر اور سابق رکن اسمبلی ماسٹر مجاہد عالم نے بھی ہفتہ 19 اپریل کو پارٹی سے استعفیٰ دے دیا۔ ماسٹر مجاہد سابق رکن اسمبلی ہونے کے ساتھ ساتھ کشن گنج کے ضلع صدر بھی تھے۔ ان کے ساتھ ان کے سینکڑوں حامیوں نے بھی پارٹی سے کنارہ کشی اختیار کرلی۔ وہ تقریباً 15 سالوں سے جے ڈی یو سے جڑے ہوئے تھے۔واضح ہو کہ ماسٹر مجاہد 2 بار کشن گنج کے کوچادھامن حلقہ سے رکن اسمبلی رہ چکے ہیں۔ استعفیٰ کا اعلان کرنے کے بعدمیڈی سے بات کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ 15 سالوں سے جے ڈی یو میں ایک کارکن کے طور پر کام کیا اور پارٹی کو مضبوط بنانے کے ساتھ ساتھ 2 بار کوچادھامن اسمبلی حلقہ کے عوام نے اسمبلی بھیجا۔ ہم سب نتیش کمار کو سیکولر اور ترقی پسند آدمی کے ساتھ ساتھ مسلمانوں کا خیر خواہ تصور کرتے تھے لیکن انہوں نے وقف ترمیمی بل کی حمایت کر کے ہم سب کو دھوکہ دیا۔ انہوں نے کہا کہ میں نے شروع سے ہی وقف ترمیمی بل کی مخالفت کی ہے اور آئندہ بھی کرتے رہیں گے۔ ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ فی الحال کسی پارٹی میں شامل ہونے کا کوئی اردہ نہیں ہے۔ اس وقت ہمیں اس قانون کی مخالفت کرنی ہے۔مجاہد عالم نے بی جے پی پر سخت تنقید کرتے ہوئے کہا کہ ملک کے وزیر داخلہ نے ایوان میں جھوٹ بول کر لوگوں کو گمراہ کیا ۔ اس دوران وہ جذباتی ہو کر رونے لگے۔ موقع پر موجود ان کے حامیوں نے ریاستی اور مرکزی حکومت کے خلاف جم کر نعرے بازی کی اور وقف ترمیمی قانون واپس لینے کا مطالبہ بھی کیا۔اس سے قبل بھی جے ڈی یو کے کئی مسلم قائدین نے وقف بل کی تائید پر نتیش کمار کا ساتھ چھوڑ دیا۔