وقف ترمیمی بل کا مقصد مسلمانوں کی جائیداد کے حقوق کو ختم کرناہے

,

   

بل مسلمانوں کو حاشیہ پر کھڑا کرنے کا ہتھیار‘ لوک سبھا میں راہول گاندھی کا خطاب

نئی دہلی :لوک سبھا میں اپوزیشن لیڈر راہول گاندھی نے چین (ایل اے سی) اور امریکہ کے حوالے سے آج کئی سنگین سوال اٹھائے۔ انہوں نے کہا کہ سب لوگ اس بات سے بخوبی واقف ہیں کہ چین ہمارے علاقے کے 4 ہزار مربع کلومیٹر پر قبضہ کر کے بیٹھا ہے۔ وزیر اعظم چین کو خط لکھ رہے ہیں اور ہمیں اس کی خبر تک نہیں ہے۔ ساتھ ہی راہول گاندھی نے امریکہ کی جانب سے ہندوستان پر لگائے گئے ٹیرف کے حوالے سے بھی سوال اٹھائے۔لوک سبھا میں خطاب کے دوران راہول گاندھی نے کہا کہ میں حیران تھا کہ ہمارے خارجہ سکریٹری چینی سفیر کے ساتھ کیک کاٹ رہے تھے۔ جبکہ وہ ہماری سرزمین پر قابض ہیں جو ہمارے بہادر شہداء کی قربانیوں کا جشن منانے کے مترادف ہے۔ ہم حالات کے معمول پر آنے کے مخالف نہیں ہیں۔ لیکن حالات کے معمول پر آنے سے قبل ہماری زمین ہمیں واپس ملنی چاہیے۔ انہوں نے کہا کہ میرے علم میں بھی یہ بات آئی ہے کہ وزیر اعظم نریندر مودی اور صدر جمہوریہ نے چینیوں کو خط لکھا ہے ہمیں یہ بات اپنے لوگوں سے نہیں بلکہ چینی سفیر سے معلوم ہو رہی ہے۔واضح ہو کہ امریکہ کے صدر ڈونالڈ ٹرمپ نے دنیا کے کئی ممالک پر ٹیرف لگا دیا ہے۔ ٹرمپ نے2 اپریل کو ہندوستان پر 26 فیصد ٹیرف لگانے کا اعلان کیا ہے۔ اس حوالے سے بات کرتے ہوئے راہول گاندھی نے کہا کہ جہاں ایک طرف آپ نے چین کو 4 ہزار مربع کلومیٹر دے دیا ہے۔ وہیں دوسری جانب امریکہ نے ہمارے اوپر 26 فیصد ٹیرف لگا دیا ہے۔ جو ہماری معیشت کو مکمل طور پر تباہ کر دے گا۔‘‘راہل گاندھی نے اندرا گاندھی کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ ان سے ایک بار کسی نے کہا تھا کہ خارجہ پالیسی کے حوالے سے ان کا جھکاؤ بائیں طرف ہے یا دائیں طرف۔ اس پر اندرا گاندھی نے جواب دیا کہ نہ تو میرا جھکاؤ بائیں طرف ہے اور نہ ہی دائیں طرف میں ہندوستانی ہوں اور میں سیدھی (اسٹریٹ) رہتی ہوں۔ راہول گاندھی نے بی جے پی اور آر ایس ایس کے حوالے سے کہا کہ ان کا ایک الگ ہی فلسفہ ہے۔ جب ان سے بائیں یا دائیں جھکنے کے لیے کہا جاتا ہے تو وہ کہتے ہیں کہ وہ آنے والے ہر غیر ملکی کے سامنے سر جھکاتے ہیں۔ یہ ان کی تہذیب اور تاریخ کا حصہ ہے۔راہول گاندھی نے چین اور امریکہ کے حوالے سے ہندوستانی حکومت سے کئی تلخ سوال بھی پوچھے۔ انہوں نے حکومت سے سوال کیا کہ آپ ہمارے علاقے کے حوالے سے کیا کر رہے ہو؟ امریکہ کی جانب سے لگائے گئے ٹیرف کے حوالے سے پوچھا کہ آپ اس ٹیرف کو لے کر کیا کرنے والے ہو؟اس سے قبل راہول گاندھی نے ایک سوشل میڈیا پوسٹ میں وقف بل سے متعلق اپنے سخت رد عمل کا بھی اظہار کیا۔ لوک سبھا میں وقف ترمیمی بل پاس ہو چکا ہے اور اس بارے میں انھوں نے ’ایکس‘ پر لکھا کہ وقف (ترمیمی) بل ایک ہتھیار ہے جس کا مقصد مسلمانوں کو حاشیے پر کھڑا کرنا اور ان کے پرسنل لاء و جائیداد کے حقوق کو غصب کرنا ہے۔انہوں نے آگے لکھا کہ آر ایس ایس، بی جے پی اور ان کے اتحادیوں کی جانب سے آئین پر یہ حملہ بھلے ہی مسلمانوں کو نشانہ بناتا ہو لیکن مستقبل میں دیگر برادریوں کو نشانہ بنانے کی ایک مثال قائم کرتا ہے۔ راہول گاندھی نے اس حوالے سے مزید لکھا کہ کانگریس پارٹی اس قانون کی سختی سے مخالفت کرتی ہے کیونکہ یہ ہندوستان کے نظریات پر حملہ کرتا ہے اور آرٹیکل 25 مذہب کی آزادی کے حقوق کی خلاف ورزی کرتا ہے۔