وقف ترمیمی بل کیخلاف اپنی رائے بھیجنے میں کوتاہی نہ کریں

   

ملک میں اوقافی جائیدادوں کا تحفظ کرنے جناب عامر علی خان کی اپیل

حیدرآباد۔11 ۔ستمبر۔(سیاست نیوز) وقف ایکٹ کے تحفظ کیلئے نہیں بلکہ ہندستان میں اوقافی جائیدادوں کے تحفظ کیلئے ملت اسلامیہ اپنی ذمہ داری پوری کرتے ہوئے آل انڈیا مسلم پرسنل لاء بورڈ کے توسط سے مرکزی حکومت کی جانب سے پیش کئے گئے وقف ترمیمی بل کی مخالفت میں اپنی رائے روانہ کرنے میں کوتاہی نہ کریں۔ جناب عامر علی خان رکن تلنگانہ قانون ساز کونسل نے مشترکہ پارلیمانی کمیٹی کوعوامی رائے پیش کرنے کے سلسلہ میں دی گئی سہولت سے استفادہ اور وقف ترمیمی بل کی مخالفت میں رائے بھیجنے کی اپیل کرتے ہوئے کہا کہ ہندستان بھر میں موجود اوقافی جائیدادوں کے تحفظ کے لئے ضروری ہے کہ وقف ایکٹ میں بھارتیہ جنتاپارٹی حکومت کی جانب سے مجوزہ ترمیم کو مسترد کرتے ہوئے حکومت کے اس فیصلہ کی مخالفت کی جائے ۔ جناب عامر علی خان نے کہا کہ مرکزی حکومت کی جانب سے پیش کئے گئے مجوزہ وقف ترمیمی بل کے نکات کا جائزہ لینے کے بعد ملک بھر کی سرکردہ تنظیموں اور ذمہ دار علماء و قائدین نے اس کی مخالفت کا فیصلہ کیا ہے اور آل انڈیا مسلم پرسنل لاء بورڈ نے ملک بھر میں مسلمانوں سے اپیل کی ہے کہ وہ بورڈ کی جانب سے اختیار کردہ موقف کی تائید اور مجوزہ ترامیم کی مخالفت میں جاری کردہ QR کوڈ کو اسکان کرتے ہوئے اپنی رائے مشترکہ پارلیمانی کمیٹی کو روانہ کریں۔ رکن تلنگانہ قانون ساز کونسل نے عوام سے اپیل کی کہ وہ وقف ترامیم کے منصوبہ کی مخالفت کرتے ہوئے ہندستان میں موجود عوام کے درمیان منافرت پھیلانے کی کوششوں کو بھی مسترد کرسکتے ہیں کیونکہ مجوزہ ترامیم کے ذریعہ مرکزی حکومت ہندستانی شہریوں کو منقسم کرنے کی کوشش کر رہی ہے۔ جناب عامر علی خان نے کہا کہ حکومت تلنگانہ اور ریاستی وقف بور ڈ نے کانگریس پارٹی کی جانب سے اختیار کردہ بنیادی موقف کے مطابق ان ترامیم کی مخالفت کی ہے اور قائد اپوزیشن لوک سبھا راہول گاندھی اور دیگر سیاسی جماعتوں کے قائدین نے بھی ان ترامیم کے خلاف موقف اختیار کیا ہے ایسے میں ملت اسلامیہ کے نوجوانوں کی یہ ذمہ داری ہے کہ وہ ملک کے سرکردہ سیاسی ‘ مذہبی ‘ سماجی قائدین کی جانب سے اختیار کردہ موقف کی حمایت کرتے ہوئے اس بل کی مخالفت میں اپنی رائے پیش کرتے ہوئے اتحاد کا ثبوت دیں اور مسلمانوں کیلئے اٹھائی جانے والی آواز کی حمایت کریں۔3